لاہور (ویب ڈیسک) میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف کی جاتی امراء سے شریف میڈیکل سٹی آئے ہیں .نواز شریف بیگم کلثوم نواز کے جنازے کے لیے انتظا مات کا جائزہ لیں گے۔ واضح رہے کہ بیگم کلثوم نوازکی نماز جنازہ شریف میڈیکل سٹی میں اد اکی جائے گی ۔
جبکہ دوسری جانب شہبازشریف آج بیگم کلثوم نواز کی میت لے کر پاکستان کے لئے روانہ ہوں گے، میت کل صبح پاکستان پہنچے گی جبکہ کلثوم نوازکی نماز جنازہ بعد آج ریجنٹ پارک مسجد لندن میں اداکی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی میت آج پاکستان کے لئے روانہ ہوں گی، میت پاکستان لانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے اورگرین سرٹیفکیٹ جاری کر دیا گیا۔حسن اور حسین نواز والدہ کاآخری دیدارلندن میں ہی کریں گے۔پاکستان روانگی سے قبل کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر لندن کی ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی، جس میں شہباز شریف ، حسین اور حسن نواز سمیت خاندان کے دیگراراکین شرکت کریں گے ۔شہباز شریف، نواز شریف کی صاحبزادی اسماء نواز اور خاندان کے دیگر افراد میت کے ساتھ پاکستان آئیں گے۔بیگم کلثوم نواز کی میت جمعے کی صبح پاکستان پہنچے گی، جہاں شام پانچ بجے میڈیکل سٹی میں مولانا طارق جمیل نمازجنازہ پڑھائیں گے جبکہ ان کی تدفین جاتی امراء میں ہوگی۔مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نمازجنازہ کے لیے شریف میڈیکل سٹی میں انتظامات کیے جارہے ہیں جبکہ کلثوم نواز کا سوئم اتوار کو،
عصر سے مغرب تک جاتی اُمرا میں ہوگا۔ لندن پہنچنے پرمیڈیا سے گفتگو میں شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عوام بیگم کلثوم نواز کیلئے دعا کریں، نوازشریف اہلیہ کی وفات کے باعث دکھی ہیں، پے رول پر رہائی کی درخواست پر نوازشریف، مریم نے دستخط سے انکار کیا تھا ، رہائی کی درخواست پرانہوں نے خود دستخط کیے ، اللہ تعالیٰ کی عدالت میں سب کو پیش ہونا ہے۔دوسری جانب کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کے لئے لوگوں کی جاتی عمرہ آمد کا سلسلہ جاری ہے، نوازشریف سے آج شام 4سے 6بجے تک لوگ تعزیت کرسکتے ہیں۔یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی پے رول پر رہائی میں توسیع کرتے ہوئے مدت پانچ دن کر دی تھی، توسیع بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے کی گئی۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز برطانیہ میں طویل عرصے تک زیرِ علاج رہنے کے بعد لندن میں انتقال کرگئیں تھیں ، وہ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔