لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعلیٰ اور خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر
آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نیب حکام مزید تفتیش کے لیے عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کریں گے۔ پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور راستے کنٹینر لگا کر بند کردیے گئے ہیں۔ اپنے رہنما کے استقبال کے لیے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے احتساب عدالت پہنچنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا جس پر دونوں کے درمیان تصادم اور جھڑپیں ہوئی ہیں۔ لیگی کارکنوں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی جب کہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ آگے جانے سے روکنے پر خواتین سمیت لیگی کارکنوں نے سیکرٹریٹ چوک میں دھرنا دے دیا ہے۔ وہ اپنے قائدین نواز شریف اور شہباز شریف کی تصاویر اٹھائے مسلسل احتجاج کررہے ہیں اور حکومت مخالف نعرے لگارہے ہیں۔ پولیس نے ایک کارکن کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حراست میں بھی لیا تاہم کچھ دیر بعد چھوڑ دیا ہے۔ سیکرٹریٹ چوک سے ایم اے او کالج چوک تک لوئر مال کی دونوں سڑکیں بند ہیں اور ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑا جا رہا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود تھے جہاں سے بذریعہ ہوائی جہاز انہیں لاہور لایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی احتساب عدالت میں یہ چوتھی پیشی ہے جبکہ انہیں آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں وزیراعلیٰ کی حیثیت میں اختیارات کے غلط استعمال اور کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔