.کراچی(ویب ڈیسک) سخی حسن قبرستان کے گورکن خادم حسین نے بتایا کہ حالیہ بارشوں کے دوران قبرستان زیر آب آنے کے بعد ایک ایسی قبر بھی سامنے آئی ہے جس میں 35 سال قبل دفن کی جانے والی خاتون کا جسد خاکی جوں کا توں موجود ہے۔ خادم حسین کے مطابق قبرستان میں دنیاوی لحاظ سے کامیاب اور معروف شخصیات کے علاوہ برگزیدہ ہستیاں مدفون ہیں۔ ایسی ہی ایک قبر جس میں 35 سال قبل خاتون کی تدفین کی گئی تھی، بارش اور سیوریج کے پانی سے متاثر ہوئی۔ گورکن کے مطابق، کراماتی طور پر اس قبر میں سیوریج کا پانی داخل تو ہوا ہے لیکن قبر میں موجود جسد خاکی کو چھوئے بغیر ہی دوسری جانب مڑ گیا۔روزنامہ ایکسپریس کے مطابق خادم حسین کا کہنا ہے کہ بندے اور رب کا تعلق انسانی سوچ سے بالاتر ہے جس کی یہ ایک مثال ہے۔ سخی حسن کا قبرستان ایسی بے شمار شخصیات کا مدفن ہے۔ خادم حسین نے کہا کہ قبرستان میں جمع ہونے والے گندے پانی سے یقیناً ان برگزیدہ ہستیوں کی قبروں کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔ گورکن نے کہا کہ جو لوگ اس غفلت کے ذمے دار ہیں، ان میں سے بھی بیشتر کو وفات کے بعد اسی قبرستان میں دفن ہونا ہوگا۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ فوری طور پر قبرستان سے گندگی ہٹانے کا کام شروع کیا جائے، عام شہری بھی اس کار خیر میں حصہ لے سکتے ہیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مختلف علاقوں سے 2افراد کی لاشیں ملیں، تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود میں واقع سپراسٹور کے نزدیک نامعلوم افراد رکشے میں لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے، اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کرلاش کو جناح اسپتال منتقل کیا ، جہاں اس کی شناخت 30 سالہ عبدالرحمان ولد نظام الدین کے نام سے کی گئی ،پویس کے مطابق متوفی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے ،نیو کراچی اللہ والی چوک کے قریب فٹ پاتھ سے 30سالہ فائز کی لاش ملنے کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو ادارے کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے ۔