اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی کمیٹی برائے انسداد ٹیکس چوری نے کرپشن و ٹیکس چوری روکنے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریگولیٹری اختیارات ختم کرکے پاکستان ریونیو ریگولیٹری اتھارٹی (پی آر آر اے) قائم کرنے کی سفارش کردی۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق نیب کی کمیٹی برائے انسداد ٹیکس چوری نے سفارش کی ہے کہ ریونیو جنریشن سے متعلق قانون سازی کیلیے قائم کی جانے والی آزاد و خودمختار پاکستان ریونیو ریگولیٹری اتھارٹی کو وزیراعظم کے ماتحت ہونا چاہیے جو براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کرے۔ دستاویز میں کہا گیاکہ ملک میں ٹیکس ریونیو جنریشن کیلیے قانون سازی و پالیسی سازی کا اختیار پاکستان ریونیو ریگولیٹری اتھارٹی (پی آر آر اے) کے پاس ہونا چاہیے اور اس اتھارٹی کی جانب سے جو بھی قانون سازی کی جائے اور پالیسی مرتب کی جائے اس پر عملدرآمد کا اختیار فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے پاس ہونا چاہیے۔
دستاویز میں کہا گیاکہ پاکستان ریونیو ریگولیٹری اتھارٹی 10ارکان پر مشتمل ہوجس میں 5 ممبران پروفیشنل ممبر ہونے چاہیئں، 3 اکانومسٹ، 1قانونی ماہر اور1چارٹر اکاؤنٹنٹ اس ریگولیٹری اتھارٹی کا ممبر ہونا چاہیے۔ دستاویز میں کہا گیاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو وزارت خزانہ کے ماتحت صرف عملدرآمد کرانے والے ادارے کے طور پر کام کرنا چاہیے اور ایف بی آر کو ریگولیٹری کے کردار سے آزاد کردینا چاہیے۔