سندھ اسمبلی میں اجرتوں کے بل کی مخالفت کرنےپر ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان گرما گرمی اور شور شرابہ ہوا۔ اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑکرپھینک دیں۔ نثار کھوڑو اور خواجہ اظہار نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔
ایم کیوایم ارکان نے بل پر بحث شروع کرانے کے معاملے پر ایوان میں احتجاج اورنعرے بازی شروع کردی جس پر شہلا رضا نے اپوزیشن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپس میں بات کریں گے تو میں ایوان چھوڑ کر چلی جاؤں گی۔ اس موقع پر پی پی کے نثار کھوڑو کاکہنا تھا کہ یہ لوگ صوبائی خودمختاری پریقین نہیں رکھتے، یہ صرف اشارے کے منتظررہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بہت بڑے جلسے کرتے ہیں اوران سے کچھ نہیں ہوتا،اس طرح کرنے سے آپ کا جلسہ بڑا نہیں ہوگا،چپ کر جائیں یہی بہتر ہے ۔ اپوزیشن رہنماخواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بل میں ابھی ابہام ہیں، بل پر بحث ملتوی کی جائے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ جتنے آپ سندھ کے بیٹے ہیں ہم بھی اتنے ہی بیٹے ہیں،ہم آپ سے زیادہ سندھ کے وفادارہیں۔ شہلارضا اپوزیشن کو وارننگ دیتی رہیں مگر ایوان میں ہنگامہ آرائی جاری رہی۔ شور شرابے کے دوران ہی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔