اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے 54 ارب روپے کے معاف کئے گئے قرضوں میں سے واپس کی گئی رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرا نے اور آئی جی اسلام آباد کی غیرقانونی رہائش کے انکشاف کی وزیر ہاسنگ کو تحقیقات کا حکم دیدیا، 2 ماہ ہوگئے، ابھی تک کچھ نہیں ہوا، صرف لیٹربازی کی جارہی ہے، کیا عطاالحق قاسمی، پرویزرشید، اسحاق ڈار اور فواد احمد فواد سے قومی احتساب بیورو نے ریکوری کی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 54 ارب روپے قرضوں کی معافی کے کیس میں عدالت نے حکم جاری کیا جن لوگوں نے قرضے واپس کئے ہیں وہ ڈیم فنڈ میں جمع کرا دیئے جائیں ، باقی لوگ 2 مہینے کے اندر سپریم کورٹ رجسٹرار آفس میں پیسے جمع کرا سکتے ہیں، قرضے واپس نہ کرنے والوں کے معاملات طے کرنے کے لئے خصوصی بینچ بنے گا، تمام رقم ڈیم فنڈ میں جائے گی۔چیفجسٹس ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد کو روسٹرم پر بلا کر استفسار کیا کہ آپ لال مسجد آپریشن کرنے آئے تھے اور فلیٹس پر قبضہ کر لیا، سی ڈی اے ممبر کا گھر تھا رہ آپ رہے ہیں۔ آئی جی نے جواب دیا میرے علم میں یہ بات ابھی آئی ہے، عدالت نے حکم دیا آئی جی کی غیر قانونی رہائش کا معاملہ وزیر ہاسنگ خود دیکھیں۔اسحاق ڈار کی واپسی کے معاملے پر چیف جسٹس نے کہا 2 ماہ ہوگئے، ابھی تک کچھ نہیں ہوا، صرف لیٹربازی کی جارہی ہے، کیا عطاالحق قاسمی، پرویزرشید، اسحاق ڈار اور فواد احمد فواد سے قومی احتساب بیورو نے ریکوری کی۔ وکیل نیب نے یقین دہانی کرائی کی چاروں سے ریکوری کریں گے، اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے دفترخارجہ نے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔