ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی کا العلم ایجوکیشن سسٹم کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب
راولپنڈی: (اصغر علی مبارک) تعلیمی اداروں میں جنسی تعلیم کے بجائے اخلاقی تعلیم کورائج کیا جائے کم سن بچیوں کے قتل کے دلخراش واقعات کی روک تھام کیلئے دینی اخلاقیات کی تعلیم شامل نصاب کی جائے دینی و عصری تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوکر نکلنے والی نسل ہی قوم کی صحیح راہنمائی کر سکتی ہے ہمارے نظام تعلیم کو صحیح سمت درست راہنمائی کی ضرورت ہے مسلم معاشرے میں دین سے کٹ کر دنیاوی تعلیم فائدے سے خالی اور عصری تعلیم سے کٹ کر دینی تعلیم بھی رہبانیت کے زمرے میں آتی ہے اسلام پرامن مذہب ہے دہشتگردی کا اسلام سے تعلق جوڑنا حقائق کے منافی ہے ان خیالات کا اظہار راولپنڈی آرٹ کونسل میں العلم ایجوکیشن سٹسٹم کی سالانہ تقریب تقسیم اسناد سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی، وفا ق المدارس العربیہ پاکستان کے ترجمان مولاناعبدالقدوس محمدی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت راولپنڈی کے امیر مولانا قاضی مشتاق، العلم ایجوکیشن کے ڈائریکٹر مولانا سید قاسم شاہ، معروف سماجی راہنما ڈاکٹر جمال ناصر، پاسبان اسلام کے مرکزی چئرمین مولانا سلطان محمود ضیاء، سمال بزنس انڈسٹری کے چئرمین شیخ محمد ندیم اور ایگزیکٹو ممبر شیخ سہیل اختر، انجمن تاجران کے راہنما شرجیل میر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر 33 خوش نصیب حفاظ کی دستار بندی اور وفاق المدارس کے امتحان میں امتیازی نمبر لینے والے 60 طلباء و طالبات کو انعامات اور شیلڈ سے بھی نوازا گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ میں نے گزشتہ دنوں ترکی میں انکی یونیورسٹیز میں نظام تعلیم کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ وہ عصری اور دینی علوم کو ایک ساتھ لے کر چل رہے ہیں جس کی وجہ سے ترکی میں لبرل اور اور جدیدیت اسلام کی عظیم دینی تعلیمات سے روشناس ہورہے ہیں ضرورت اس امر کی ہے ہم اپنے نظام تعلیم کا از سر نو جائزہ لے کر اس میں دینی تعلیم کو ایک مناسب زاویہ سے جگہ دیں تا کہ عصری درسگاہوں میں تیار ہونے والی نسل اقوام عالم کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر رکھ سکے دینی درسگاہوں کا عصری علوم کے ساتھ دینی تعلیم دینا خوش آئند اقدام ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نوجوانوں کی ایسی کھیپ تیار کریں جو دینی و عصری علوم سے مکمل فیض یاب ہو کر نسل نو کی مکمل دینی و دنیاوی راہنمائی کرسکیں تقریب میں جڑواں شہروں کے ممتاز علماء کرام اور معروف سیاسی و سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی