میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے شیخ رشید کی گاڑی پکڑ لی جبکہ ڈرائیور اور گن مین کو حراست میں لے لیا
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 نومبر دھرنے اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی احتجاج کے بعد حکومت کی جانب سے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات میں بھی تیزی آگئی ہے۔
2 نومبر کے دھرنے سے پہلے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے راولپنڈی میں جلسے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ جلسے کو روکنے کے لیے کھلاڑیوں سے پہلے حکومت نے لاک ڈاؤن کرتے ہوئے اسلام آباد میں بنی گالہ اور راولپنڈی میں لال حویلی کا محاصرہ کر لیا ۔ حکومت کی طرف سے شیخ رشید کو گرفتار یا نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے شیخ رشید کی گاڑی پکڑ لی جبکہ ڈرائیور اور گن مین کو حراست میں لے لیا ۔ دوسری جانب شیخ رشید کی طرف سے دو بجے لال حویلی پہنچنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔
راولپنڈی پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے لال حویلی جانے والے تمام راستے بند کر دیئے ۔ لال حویلی روڈ پر سو سے زائد کنٹینرز لگا دیئے گئے۔ جبکہ جلسہ گاہ کو بھی سیل کر دیا گیا ، ساؤنڈ سسٹم اٹھا لیا گیا اور میٹرو سروس کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ۔
شیخ رشید نے ٹویٹ میں لال حویلی کے راستے سیل کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑا شیر بنا پھرتا ہے جو ایک حویلی سے ڈرتا ہے ۔