کیپ ٹاؤن: بھارت کو ڈی آر ایس کے استعمال پر راضی کرنے کیلیے ایک کوشش اور کی جائے گی، آئی سی سی کے جنرل منیجر جیف ایلارڈ رائس آئندہ ہفتے اپنے دورے میں سسٹم کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق فیلڈ امپائرز کے فیصلوں پر ریویو کا پہلا تجربہ بھارت نے 2008 میں کیا لیکن بعد ازاں اس کے استعمال سے مسلسل انکارکرنے والے واحد ملک کی صورت میں سامنے آیا، اس دوران بی سی سی آئی کے صدور سری نواسن، ششناک منوہر اور انوراگ ٹھاکر سب کی طرف سے ایک ہی موقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ جب تک ڈی آر ایس کی کارکردگی 100فیصد درست نہیں ہوجاتی اسے نہیں اپنائیں گے۔
دوسری جانب آئی سی سی کرکٹ اور چیف ایگزیکٹیو کمیٹیز کا اصرار رہا ہے کہ تمام ممبر ملک یکسان طور پر اس ٹیکنالوجی کواختیار کرتے ہوئے متنازع فیصلوں کی تعداد کم سے کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوں، حیرت کی بات ہے کہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ انیل کمبلے بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ بھی ہیں، انھوں نے آئی سی سی کے جنرل منیجر جیف ایلارڈ رائس کے ہمراہ مساچیوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ڈی آر ایس کو بہتر بنانے کیلیے کی جانے والی آزادانہ ریسرچ کا بھی بغور جائزہ لیا ہے لیکن بھارت کو اس کے استعمال پر راضی کرنے میں ان کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔
ذرائع کے مطابق ایلارڈ رائس اگلے ہفتے بھارت کا دورہ کرکے انسٹیٹیوٹ میں تحقیق کے بعدسسٹم کے نقائص دور کیے جانے کے حوالے سے تفصیلات بتائیں گے، اس پریزینٹیشن میں بی سی سی آئی کے سینئر آفیشلز تو موجود ہوں گے لیکن انیل کمبلے، مہندرا سنگھ دھونی اور ویرات کوہلی کی شمولیت ممکن نظر نہیں آتی، تینوں نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں مصروف ہونگے۔