نئی دہلی: بھارتی حکومت کا اپنے ہی مسلم فلمی ستاروں سے بغض سامنے آ گیا۔ متعصب مودی حکومت نے بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کو اعزازی ڈگری دینے سے انکار کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جامعہ ملی اسلامیہ نے شاہ رخ خان کو اعزازی ڈگری دینے کے لیے حکومت سے اجازت مانگ لی۔جامعہ ملی اسلامیہ شاہ رخ خان کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ڈگری سے نوازچاہتی تھی۔جامعہ ملی اسلامیہ نے ایک سال قبل وزارت ہیومن ریسورس سے اجازت طلب کی تھی،شاہ رخ خان جامعہ ملی اسلام دہلی میں زیر تعلیم بھی رہے۔تاہم بھارتی حکومت نےشاہ رخ خان کو اعزازی ڈگری دینے سے انکار کر دیا ہے۔حکومتی موقف کے مطابق شاہ رخ خان کو پہلے ہی ایک یونیورسٹی اعزازی ڈگر دے چکی ہے اس لیے اب ضروری نہیں ہے۔جب کہ دوسری میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے طرف بالی ووڈ کے صف اول کے اداکار اور کروڑوں دلوں پر حکمرانی کرنے والے شاہ رخ خانمسلمان ہونے کی وجہ سے ہمیشہ ہندوانتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں۔حال ہی میں شاہ رخ خان کو پلوامہ حملے کے بعدبھارتی سوشل میڈیا صارفین اور ہندوانتہا پسندوں کی جانب سے ایک بار پھر نشانہ بنایاجارہا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شاہ رخ خان نے بہاولپور ٹینکر حادثے کے متاثرین کے لیے 45 کروڑ روپے پاکستان بھجوائے۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کی دیر تھی کہ شاہ رخ خان سے محبت کا دعویٰ کرنے والے بھارتیوں نے یوٹرن لیتے ہوئے کنگ خان کے خلاف محاذ کھول لیا۔سوشل میڈیا صارفین نے کنگ خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا پلوامہ حملے کے بعد جب امیتابھ بچن اور سلمان خان سمیت متعدد بالی ووڈ فنکار حملے میں مرنے والے جوانوں کی مدد کررہے ہیں اسی وقت شاہ رخ خان بھارتی پیسے پاکستان بھجوارہے ہیں۔ بھارتی پاکستان سے نفرت میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ شاہ رخ خان کی جانب سے 45 کروڑ روپے پاکستان بھجوائے جانے کی ویڈیو ابھی کی نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو 2017 کی ہے اور اسے کروپ (کانٹ چھانٹ )کرکے اب وائرل کیاگیاہے۔دوسری جانب کنگ خان کے مداح بھی ان کی حمایت میں آگئے اور انہوں نے شاہ رخ خان کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کرائی ہے جس میں وہ دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔