١٩٩٥ میں کوکا کولا نے ایک پوسٹر کومپین نکالی جس کی لاگت ٢ لکھ ڈالر تھی. جس کے زریعے وہ اپنی شیشے کی بوتل کا ڈیزائن متعارف کروانا چاہتے تھے.انہوں نے اس کومپیں کو “فیل دی کروز ” کا نام دیا. کوک کے ڈیزائنر کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ ان نوجوانوں کو نشانہ بنایا جائے جو کوک نہیں پیتے اور جنھیں کوک کی بوتل کا بھی نہیں پتا.انہوں نے یہ کام بوتل پر فحش تصویر بنا کر کیا. مگر ان کا یہ اشتہار زیادہ نہ چل سکا جتنا ان کو امید تھی. اس کے بعد کوکا کولا نے ایک ٣٣٠ ملی لیٹر کا کین نکالا.اس کے اندر اتنی چینی شامل تھی کہ پینے والا قے کر دے پینے کے صرف دس منٹ بعد ہی مگر پھر فوسفورک ایسڈ نے چینی کی مقدار کم کر کے تھوڑا بہتر کر دیا. اس کو پینے کے پینتالیس منٹ بعد آپ کا جسم ایسا ہو جاتا ہے کہ جیسے آپ نے ہیروئن پی ہو.آپ کے دماغ میں خوشنما خیالات آنے لگتے اور جسم بالکل ناکارہ سا ہو جاتا. کچھ عرصہ پہلے کوکا کولا میں ہر گلاس میں اندازن نو ملی گرام کوکین شامل کی جاتی تھی.١٩٠٣ میں اس کو ختم کر دیا گیا اور سپنت کے پتے ڈالے جانے لگے.جس کی وجہ سے کوکین کی معمولی مقدار برابر رہتی تھی. ان کا ایک یہ راز بھی سامنے آیا کہ یہ کوک میں شراب کی بھی مقدار ملاتے ہیں. اب کوکا کولا کئی سالوں سے صاف ہو گئی ہے.اور پورے یو ایس میں کوکا کے پتے بھیجتے ہیں.حکومت نے ان پر نظر رکھی ہوئی ہے.تاکہ وہ اس مشروب کو دوبارہ نہ خراب کر دیں. مارٹن لوتھر کنگ نے اپنی تقریر میں کوکا کولا کا بائیکاٹ کیا.اس نے کہا کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ تم لوگ اپنے ساتھ والے ملکوں میں جاؤ اور انھیں کہو کہ کوکا کولا ہرگز نہ خریدیں. ٢٠٠٣ میں محکمہ صحت نے انڈیا میں کوکا کولا اور پیپسی پر بین لگانے کو کہا. ان کا کہنا تھا کہ اس میں کیڑے مار ادویا کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی کوکا کولا نے تردید کی مگر کچھ عرصہ بعد یہ سچ ثابت ہو گیا.بعد اذاں کسانوں نے کوکا کولا کو کیڑے مار ادویا کے طور پر استعمال کیا. عام کیڑے مار دوائیں ان کو ستر روپے فی ایکڑ کے حساب سے ملتی تھیں جب کہ کوکا کولا سے یہ کام پچاس سے ساٹھ روپے میں ہو رہا تھا. ٢٠٠٤ میں کوکا کولا نے دسانی نامی برانڈ پانی کی بوتل یو کے میں نکالا. ان کا کہنا تھا کہ یہ شفاف ترین پانی ہے.بعد میں پتا چلا کہ پانی میں بہت جراثیم پائے جاتے ہیں اور کیمیائی مادے بھی.اس کے بعد کوکا کولا نے یہ بوتلیں بنانا بند کر دیں ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے گاہکوں کو اچھی چیز دینا چاہتے ہیں. ٢٠٠٦ میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا یہ دونوں کوکا کولا کے اجزیہ خفیہ طور پر پیپسی کو بیچ رہے تھے.١.5 ملین ڈالر میں. پیپسی نے فورا ان لوگوں کا کوکا کولا اور ایف بی آئی کو بتایا .تین میں سے دو کوکا کولا میں کام کرنے والے تھے جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے یہ رازی چوری کیے تھے.نیو زیلینڈ کی نتاشا کا تیس سال کی عمر میں انتقال ہو گیا اس کا دل سکڑ گیا تھا.ان کے گھر والوں نے بتایا کہ یہ کوکا کولا پینے کی بہت زیادہ عادی تھی.اور یہ اپنی موت سے پہلی ہی بے تحاشا برائیوں کا شکار تھی. اس عورت کے دانت نکل دیے گئے تھے کیونکہ سب گل چکے تھے.اس سب کے باوجود یہ عورت کوکا کولا دس لیٹر تک پی جایا کرتی تھی ایک دیں میں گیارہ دفعہ