دبئی ( ویب ڈیسک )ورلڈ کپ کے فائنل سے متعلق تنازعات پر آئی سی سی نے خاموشی توڑتے ہوئے بیان جاری کر دیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرکٹ کے میدان میں موجود ایمپائر کو کھیل کے قوانین کی تشریح کرنے کا اختیار حاصل ہے ،پالیسی کے تحت آئی سی سی ایمپائر کے فیصلوں پر کوئی تبصرہ کرنے کا مجاز نہیں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں ہونے والی اوور تھرو معمہ بن گئی اور اس کی وجہ سے دنیائے کرکٹ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔ایمپائر کی جانب سے انگلینڈ کو آخری اوور میں چھ اسکور دیے گئے جس کے باعث نیوزی لینڈ میچ نہ جیت سکا اور میگا ایونٹ کا فائنل میچ ٹائی ہو گیا۔ اس موقع پر انگلینڈ کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے جبکہ ان کے پاس صرف چار گیندیں ہی تھیں۔ سٹوکس نے ٹرینٹ بولٹ کی گیند کو باؤنڈری کے پار بھیجنے کی کوشش کی مگر مارٹن گپٹل نے گیند کو روک لیا۔ بین اسٹوکس نے بھاگ کر دو رنز لینے کی کوشش کی اور گپٹل نے اسٹوکس کو براہ راست ہٹ پر رن آؤٹ کرنے کے لیے تھرو کی۔ اسٹوکس نے رن آؤٹ سے بچنے کے لیے چھلانگ لگا دی اور گیند ان کے بلے سے لگ کے باؤنڈری سے باہر چلی گئی۔ آن فیلڈ امپائر نے انگلینڈ کو چھ رنز دے دیے جس کے بعد دو آؤٹ ہونے کے باوجود بھی میچ ٹائی ہو گیا۔ اس حوالے سے آئی سی سی کے ایلیٹ پینل کے سابق آسٹریلوی امپائر سائمن ٹافل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کو پانچ رنز ملنے چاہئے تھے چھ نہیں، میدان میں موجود امپائر سے بہت بڑی غلطی سرسزد ہوئی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق انگلینڈ کو ایک اضافہ رن دینے کے مبینہ تنازع پر سوشل میڈیا سمیت پوری دنیا میں بحث جاری ہے تاہم اب اس پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے بھی خاموشی توڑ دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کین ولیم سن نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” مجھے اس موقع پر دراصل ” فائنر رول(Finer rule) کے بارے میں علم نہیں تھا ، ظاہری سی بات ہے کہ آپ ایمپائرزاور ان کے فیصلوں پر بھروسہ کرتے ہیں ،میر ے خیال میں آپ انہیں دیگر کچھ سینکڑوں چیزوں میں پھینک دیتے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر مختلف ہو تی ہیں۔