اسلام آباد: ہائی کورٹ نے 2018 کے عام انتخابات رکوانے کی درخواست مسترد کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے بسمہ نورین کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن اور اسلامی نظریاتی کونسل کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ آرٹیکل 62 کی شق ڈی، ای اور ایف کے تحت اسکروٹنی کا عمل نامکمل ہے، ملک میں احتساب کا عمل ابھی جاری ہے اور قرضوں کے حوالے سے بھی ابھی مکمل معلومات سامنے نہیں آئیں ہیں جب کہ امیدواروں کے لیے جاری نیا حلف نامہ قرآن و شریعت سے متصادم ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ ملک کے 20 کروڑ عوام الیکشن چاہتے ہیں جب کہ سپریم کورٹ حلف نامے کا ایشو پہلے ہی حل کر چکی۔ عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد درخواست کو مسترد کردیا۔