تحریر : ملک اسرار
پاکستان دو قوی نظریہ کی بنیاد پر بنا تھا لیکن آج ہم اس نظریئے کو بھول چکے ہیں جس کی وجہ سے ملک افرا تفری ،دہشت گردی ،مہنگائی، غربت ،بے روزگاری سمیت دیگر مسائل سے دو چار ہے۔سیاسی جماعتیں اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لئے دھرنے دے رہی ہیں تو حکومت عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہی ہے۔دھرنوں ،جلسوں اور اجتمات کے موسم میں ہر جلسے میں دوسری مخالف جماعت کے خلاف بیانات اور نعرے بازی ایک فیشن بن چکا ہے ۔خود بھی کچھ نہیں کرنا اور دوسروں پر بھی تنقیدکی جاتی ہے۔گزشتہ ایک ما ہ میں مینار پاکستان گرائونڈ میں جماعت اسلامی کا اجتماع ہوا جبکہ جماعة الدعوة نے بھی کارکنان کا تربیتی اجتماع مینار پاکستان گرائونڈ میں منعقد کیا۔ان دونوں اجتماعات میں نظریہ پاکستان اور وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے اتحاد و یکجہتی اور فرقہ واریت کے خاتمے کی بات کی گئی۔
جماعة الدعوة کے اجتماع میں پہلے روز قومی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور خطابات بھی کے ۔یوں جماعة الدعوة نے فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے سب کو متحد کرنے کی کوشش کی ۔تمام جماعتون کے قائدین نے پروفیسر حافظ محمد سعید کی ان کوششوں کو سراہا اور ساتھ چلنے کا عہد بھی کیا۔قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہماری بنیاد نظریہ پاکستان ہے لیکن اس پر چاروں طر ف سے یلغار ہے۔نظریاتی انتشار کے خاتمہ کے لئے بھر پور کردار اداکرنے پر جماعة الدعوة مبارکباد کی مستحق ہے۔حافظ محمد سعید ملک وملت کو یکجا کرنے اور پاکستان کو بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔پاکستان ایک طاقتور ملک ہے۔یہ نظریہ اور عقیدہ کی بنیاد پر بنا تھامگر بھارت کے ساتھ معاشی پینگیں بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی جاری ہے اور جاری رہے گی۔کشمیریوں او ر پاکستانیوں کا خون ایک ہو چکا انہیں جدا نہیں کیا جا سکتا ۔کشمیر کے دریا اور پانی پاکستان کا سرمایہ ہیں ۔ کشمیرمیں انتخابات ہو رہے ہیںیہ استصواب رائے کا متبادل نہیں ہے۔دفعہ 370ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔آج ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ ہو رہی ہے۔بھارتی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ عظیم الشان اجتماع کے انعقاد پر جماعة الدعوة کو مبارکباد دیتاہوں۔نظریہ پاکستان حقیقت میں پاکستان کی بقا کی ضمانت ہے۔جن مشکلات میں ملک گھرا ہوا ہے ان سے نکلنے کا واحد راستہ یہی ہے۔اس نظریئے کے تحت پہلا ملک سعودی عرب قائم ہوا اور چودہ سوسال بعد پاکستان وجود میں آیا۔ہمارے آبائو اجداد نے اس ملک کے لئے قربانیاں دیں۔
الگ وطن کے قیام کا مقصد اس میں دین اسلام کا نفاذ اور اسلامی حکومت تھی لیکن نصف صدی گزرنے کے باوجود پاکستان میں اسلامی نظام نہ آسکا۔اگر ہم چاہتے ہیں کہ مسائل حل ہوں توپھر اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے مل کر جدوجہد کرنی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیکولر ثابت کرنے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ پاکستان اب اسلامی جمہوریہ پاکستان بن چکا ہے۔یہاں اسلامی نظام آئے گا اور اسی میں پاکستان کی بقاء ہے۔استحکام پاکستان کے لئے متحد ہیں اور دشمنوں کے ایجنڈے ناکام بنائیں گے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں دینی جماعتوں کے پروگراموں میں لاکھوں افرادکی شرکت اور یکجہتی کا اظہار خوش آئند ہے۔پاکستان قیامت تک سلامت اور اللہ کا دین غالب ہو کر رہے گا۔پاکستان کو آئی ایم ایف،ورلڈ بینک،امریکہ کی غلامی اور یورپ کی تہذیب نہیں اللہ کا دین ہی مستحکم کر سکتا ہے۔اسی سے ہی ملک میں خوشحالی آئے گی۔مذہبی و سیاسی جماعتوں کو قومی یکجہتی کے ایجنڈے پر متحد ہونا ہو گا ۔ کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے وہ یقین رکھیں پوری ملت ان کے ساتھ ہے۔کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔بھارت و امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ ہماری بنیادوں کو چھینا جائے۔
انصار الامة پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ نظریہ پاکستان کو ختم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیںاسی طرح جہاد کو دہشت گردی کہہ کر بدنام کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ نریندر مودی پر تشدد رویہ سے نظریہ پاکستان زندہ ہو رہا ہے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے قیام پاکستان کے لئے بے پناہ قربانیاں پیش کیںاور ہمیں پاکستان نعمت کے طور پر ملامگر 67برس گزرنے کے باوجود قر آن و سنت کو نافذ نہیں کیا گیا۔ 1971میں اندرا گاندھی نے کہا تھا کہ ہم نے نظریہ پاکستان کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے۔آج بھی پاکستان کے خلاف گھنائونی سازشیں ہو رہی ہیںہمیں ایک بار پھر سے نظریہ پاکستان کی بنیادوں پر مضبوط انداز میںکھڑا ہونا ہو گا۔تنظیم العارفین کے مرکزی جنرل سیکرٹری صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادپر معرض وجود میں آیا ۔اس خطہ کی مائوں نے اس نظریہ کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔آج بھی پوری قوم اس نظریہ کے ساتھ وابستہ ہے اور ان کی رگوں کے اندر وہی لہو دوڑ رہا ہے۔پاکستان کی نظریاتی اساس کو مٹنے دیں گے۔تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ محمد عاکف سعید نے کہا کہ اس ملک میں رب کی دھرتی رب کے نظام کی تحریک چلنی چاہئے۔ملک کو بیرونی قوتوں اور عالمی اداروں کی غلامی سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ملک میں اللہ کا دین نافذ کیا جائے۔اہلسنت والجماعت کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی بنیادوں پر پوری قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔حافظ محمد سعید ملک کی نظریاتی و جرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ملک اندرونی و بیرونی خطرات سے دوچار ہے ۔ہماری جماعت مکمل طور پر آپ کے ساتھ ہے۔
فرقہ واریت کے ناسور کو ملک سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔ مودی کی پرتشددسیاست کسی کام نہیں آئے گی۔ پوری قوم کشمیریوں کی پشت پر کھڑی ہے۔تنظیم فیضان الاولیاء کے سیکرٹری جنرل پیر ہارون گیلانی نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت ملک میں اللہ کا دین نافذ کرنے کا عہد کیا گیا مگر اس وعدہ کو پورا نہیں کیا جا سکا۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر نظریہ پاکستان کے احیاء کی اس مہم کو مضبوط کیا جائے۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانامحمد امجد خان نے کہا کہ اگر پاکستان بناتے وقت لاالہ الااللہ کا نعرہ نہ لگتا تو پاکستان نہ بچتا۔آج بھی ہم ان شاء اللہ یہی نعرہ لگا کرپاکستان کو بچائیں گے اور اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ آج پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیںلیکم ملک کو نقصان پہنچانے والے انشاء اللہ خود برباد ہو جائیں گے۔نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی ترویج کی تحریک وقت کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مجید نظامی کی وفات کے بعد سابق صدر محمد رفیق تارڑ کی قیادت میں نظریہ پروان چڑھ رہا ہے۔ آپ کی اس مہم سے ہمیں اور زیادہ مضبوطی ملے گا۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان ایڈووکیٹ، گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر سردار شیام سنگھ، بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد، شیخ نعیم بادشاہ و دیگر نے کہاکہ کشمیریوں اورپاکستانی مسلمانوں کا خون ایک ہو چکا انہیں کسی صورت جدا نہیں کیاجاسکتا۔ کشمیریوں کو جلد آزادی مل کر رہے گی۔ نظریہ پاکستان کی اس تحریک میں پوری قوم ساتھ دینے کیلئے تیار ہے۔
تحریر : ملک اسرار