لاہور (ویب ڈیسک ) سینئر تجزیہ کارڈاکٹرشاہد مسعود نے کہا ہے کہ پاکستان کا شدید ردعمل پارلیمنٹ سے نہیں کورکمانڈرکانفرنس سے آئے گا، مودی نے جوکرنا تھا کرلیا،اب مودی اقدامات واپس نہیں لے سکتے،جبکہ پاکستان کے پاس خاموش رہنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چند سنجیدہ شخصیات کے علم میں یہ بات تھی، لیکن ساری بات باہر نہیں نکال سکتے۔پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ خطے کے واقعات کریں گے،اب دیکھیں پہلے پروڈکشن آرڈر ایشو تھا، اب پروڈکشن جاری ہوگئے کوئی کسی نے بات بھی نہیں کی۔پاکستان کا شدید ردعمل پارلیمنٹ سے نہیں کورکمانڈرکانفرنس سے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جوہونا تھا ،اب جو ہونا تھا وہ ہوگیا ہے، مودی کے پاس آرٹیکل کو واپس کرنے کا کوئی راستہ نہیں، گولی چل گئی ہے، اب آخری بلٹ کون چلائے گا ، یہ بھی ابھی باقی ہے۔مودی نے جوکرنا تھا کرلیا۔ اب ایسانہیں ہوسکتا کہ مودی اقدامات واپس کرلے۔ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ پاکستان کچھ نہیں کرے گا۔پاکستان کے پاس خاموش رہنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔جاپان کے ساتھ کیا ہوا تھا، دونیوکلیئرہتھیار گرائے اور ہیروشیما اور ناگاساکی کو اڑا دیا، پھر صلح اس بات پر ہوئی کہ جاپان فوج نہیں رکھے گا۔جرمنی کو توڑا ، امریکن بیس بنا دیا گیا۔عراق اور افغانستان میں اب کوئی نہیں اٹھے گا۔انہوں نے کہا کہ آج کشمیر میں فوجیں اتاری جا رہی ہیں، انڈیا اپنے سفارتکار دنیاکے دارلحکومت میں بھیجے۔یہ بات پاکستانی کی کچھ سنجیدہ شخصیات کے علم میں ہے۔ بھارت میں مودی ، اور کچھ دوسرے لوگوں کو علم ہوگا۔بھارتی سفارتکاروں نے دنیا کو بتایا کہ اگلے کچھ عرصے میں ہم کشمیر کا معاملہ آرٹیکل 370اور 35اے کو ختم کرنے جا رہے ہیں، کیونکہ یہ عالمی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے آئین کا حصہ ہے۔بیشتراسلامی ممالک نے کہا کہ ٹھیک ہے، آپ کردیں۔امریکا کے علم میں بھی یہ بات تھی۔ واضح رہے صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کر لیا ہے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوگا۔ جبکہ مشترکہ اجلاس میںمقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال پرغور کیا جائے گا۔اسی طرح آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور کمانڈرز کانفرنس کل طلب کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے تناظر میں آرمی چیف نے کور کمانڈرز کانفرنس طلب کی ہے، جس میں بھارت کے غیر آئینی اقدام کا جائزہ لیا جائے گا.۔ کورکمانڈرز کانفرنس میں کنٹرول لائن کی صورتحال پر غور کیا جائے گا اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر غور کیا جائے گا۔