لاہور: لازوال اور3 ہزار سے زائد فلمی گیتوں کے موسیقار وجاہت عطرے لاہور کے جناح اسپتال میں انتقال کرگئے۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور موسیقار وجاہت عطرے لاہور کے جناح اسپتال میں انتقال کرگئے۔ موسیقارکی موت کی تصدیق ان کے اہل خانہ کی جانب سے بھی کردی گئی ہے۔ وجاہت عطرے موسیقار رشید عطرے کے صاحبزادے تھے ان کا شمار فلم انڈسٹری کے چند موسیقاروں میں ہوتا ہے جن کے سپرہٹ نغمات کی تعداد 3 ہزار سے زیادہ ہے۔ انہوں نے 40 برس تک فن کی خدمات کیں اور 200 سے زائد فلموں کی موسیقی ترتیب دی اور ان کے ترتیب دیئے گانوں کو تقریباً تمام گلوکاروں نے گایا جن میں ملکہ ترنم نورجہاں بھی شامل ہیں۔
وجاہت عطرے نے اپنی فنی زندگی کا آغاز 1967 میں فلم پرستان سے کیا اور پھر ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے مکھڑا ، چن وریام ، نوکر وہٹی دا، شیرخان، صاحب جی، سالا صاحب، چڑھدا سورج اور عشق خدا جیسی لازوال فلموں میں اپنی دھنوں کا جادو جگایا۔ پاکستان میں فلمی دنیا کے حالات کے پیش نظر وہ ایک عرصے سے بے روزگار تھے اور اسی پریشانی کے عالم میں انہیں فالج کااٹیک ہوا انہیں علامہ اقبال ٹاﺅن کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کے علاج معالجے کا بل بہت زیادہ ہوگیا جسے وہ ادا نہیں کرسکتے تھے اور پھر حکومت پنجاب نے ان کے مفت علاج کا اعلان کیا تھا اورایک ہفتہ قبل انہیں دل کا دورہ پڑنے کے بعد جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ وجاہت عطرے کی عمر 68 سال تھی اور انہوں نے سوگواران میں 3 بیٹے اور ایک بیٹی کو چھوڑا ہے ان کی نماز جنازہ لاہورکے علاقے سمن آباد میں ادا کیا جائے گی۔