برسلز (پ۔ر) شمال مغربی برطانیہ سے رکن ای یو پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم نے خبردار کیا ہے کہ انکی سبسڈریٹی اور پروپورشنلٹی رپورٹ (نئی تجاویز پر مبنی ذیلی اورمتناسب رپورٹ) پر عنقریب ہونے والی ووٹنگ برطانیہ میں ای یو کے حوالے سے مستقبل قریب میں ہونے والے ریفرانڈم اثر انداز ہو سکتی ہے۔
سبسڈریٹی پرووٹنگ ایک ایساعمل ہے جس کے تحت یورپی، قومی اور مقامی سطح پر مناسب فیصلے کئے جاسکیں گے ۔ووٹنگ کا یہ عمل آئندہ ہفتے اسٹراسبرگ میں بروئے کارلایاجائے گا۔ اب دیکھتے ہیں کہ اراکین ای یو پارلیمنٹ قانون سازی کے لیے یورپ میں قومی پارلمانوں کے وسیع ترکردارکے لیے کیا نئے فیصلے کرتے ہیں۔
سجاد کریم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگران تجاویز کے خلاف ووٹنگ ہوئی تو’’برکسٹ‘‘ مہم (برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کے خلاف مہم) شروع کرنے والے اسے ایک مثال کے طورپر استعمال کرسکتے ہیں کہ یورپی یونین اپنے رکن ممالک کو اختیاردینے کے لیے آمادہ نہیں۔ آئندہ ہفتے کی ووٹنگ ای یو میں قانونی سازی کے عمل کے لیے بہت اہم ہے اور اس کی اہمیت ای یو ریفرانڈم کے لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے۔
اگر اراکین ای یوپارلیمنٹ نے میری رپورٹ کے خلاف ووٹ دیا تو پھراس کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے میدان ان کے لیے کھلاچھوڑدیاہے جو برطانیہ کو یورپی یونین سے باہردیکھناچاہتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ان تجاویز کو منظورکیاجائے اور اس بات کا مظاہرہ کیاجائے کہ یورپی یونین سنجیدہ فیصلے کرسکتی ہے جونہ صرف برطانیہ کے مفاد میں ہوں بلکہ ان میں تمام اراکین یورپی یونین کا فائدہ بھی سجادکریم نے پارلیمنٹ کے لیے اپنی سالانہ رپورٹ میں تجویزدی ہے کہ ای یو کی تمام قانون سازی کے لیے اضافی ٹیسٹ ہوناچاہیے۔
اس وقت ایک سبسڈریٹی اور پروپوریشنلٹی چیک کیا جاتا ہے، جب قانون سازی پارلیمنٹ کے ذریعے شروع ہوتی ہے۔ تاہم سجاد کریم کی خواہش ہے کہ حتمی مسودے سے قبل دوسری باربھی اندازہ لگایا جائے کیونکہ مسودے میں کافی حد تک تبدیلی آسکتی ہے۔ سجاد کریم کی دیگر تجاویز کی آئینی کمیٹی پہلے ہی حمایت کرچکی ہے اور ان پر ووٹنگ یورپی پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتے اسٹراسبرگ میں ہوگی۔
ان تجاویزمیں یورپی یونین کی قانون سازی میں قومی پارلیمنٹس کی وسیع تر شرکت،ای یوقانونی سازی کے لیے آئینی تجاویزپر رکن ممالک کے اظہارنظر کے لیے زیادہ وقت، یورپی کمیشن اور ہر قومی پارلمان کے مابین ایک سالانہ بحث ، ذیلی تجاویزسبسڈریٹی کی بہترکسوٹی کے لیے کمیشن کی گائیڈلائنز کی نظرثانی بھی شامل ہے۔ سجاد کریم نے کہاکہ سبسڈری اور پروپورشنلٹی یورپی یونین کے بنیادی رہنماء اصول ہیں۔ یہ بہت اہم ہے کہ یہاں پرکھنے کا مکمل پیمانہ موجود ہے کہ آیایورپی یونین کی سطح پراقدام قومی اور علاقائی فیصلوں سے زیادہ مناسب ہے۔
یورپی یونین کواپنے ذیلی ہونے کا خدشہ ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔ وہ قومی پارلیمنٹس کے مکالمہ کو بڑھاسکتی ہے اور مزید بہتراورزیادہ موثر قانون سازی کرسکتی ہے۔ کنزرویٹو اراکین یورپی پارلیمنٹ ای یو کے اندر اصلاحات اورجمہوری نقصان کو روکنے کے لیے آگے آگے ہیں ۔ قومی پارلیمنٹس کے احترام کے فروغ اورقانونی سازی کے عمل میں سبسڈریٹی پر مبنی میری رپورٹ اصلاحات کے ایجنڈے کی حمایت میں ہے ۔سجادکریم کی طرف سے متعارف کرائی گئیں متعدد تجاویز میں قومی پارلیمنٹس کے ساتھ مشاورت کے وقت میں اضافہ بھی شامل ہے۔