کوئٹہ : بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے صحافی ارشاد مستوئی اس کے ساتھیوں کے 2 قاتلوں کو گرفتار کر لیا جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، دہشت گرد سینیٹر حافظ حمد اللہ اور ماما قدیر کو بھی قتل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال کبیر بلڈنگ میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے صحافی ارشا مستوئی اور اس کے دو ساتھیوں کو قتل کر دیا تھا جن کے دو قاتلوں شفقت عرف نوید اورابراہیم عرف شاہ جی کو کوئٹہ سے پولیس اور خٖفیہ اداروں نے گرفتار کر کے میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ دہشت گرد سینیٹر حافظ حمد اللہ اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے مہم چلانے والے ماما قدیر کو بھی قتل کرنا چاہتے تھے۔ دہشت گردوں کو گرفتار کر کے ان شخصیات کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی کالعدم تنظیم نے بی این پی مینگل کے رہنما حبیب جالب ایڈووکیٹ کو بھی قتل کیا ہے لیکن اپنے مقصد کی خاطر اس کی کی ذمہ داری قبول نہیں کی
اس منصوبے کو بنانے والے دہشت گرد سہیل مری کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔ میڈیا کو دہشت گرد کے اقبالی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔