کراچی……یورپ اور روس مریخ پر ایک مشترکہ خلائی مشن بھیج رہے ہیں جس کا مقصد وہاں کی فضا میں موجود میتھین گیس کے ماخذ کا پتہ چلانا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک پروٹون راکٹ یہ دیکھے گاکہ وہاں کی فضا میں میتھین ارضیاتی ذرائع سے حاصل ہو رہی ہے یا مائیکروبز کے ذریعے پیدا ہو رہی ہے۔اگر یہ مشن کامیاب رہا تو یہ دو خلائی طاقتیں وہاں خلائی گاڑی بھیجیں گی جسے برطانیہ میں تیار کیا جا رہا ہے اور یہ مریخ کی سطح کو کھود کر تحقیق کرے گی۔یہ خلائی مشن 2018 تک یا پھر 2020 تک بھیجا جا سکتا ہے۔ایکسومارس ٹریس گیس آربیٹر (ٹی جی او) قزاقستان کے معروف بیکانور کوسموڈروم سے آج چھوڑا جائے گا۔سیٹلائٹ کو لے جانے والے راکٹ کو مریخ کے مدار میں صحیح جگہ پر چھوڑنے کے لیے دس گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگے گا۔یہ ٹی جی او زمین کی مناسبت سے 33 ہزار کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے سفر کرے گا۔کئی مرحلے میں یہ مریخ کے مدار میں پہنچے گا۔روس کے لیے یہ سرخ سیارہ بدبختی کی منزل ہے کیونکہ اس سے پہلے اس نے اس سیارے کے لیے 19 مشن روانہ کیے لیکن ان میں سے بیشتر ناکام رہے۔