لاہور (نیوز ڈیسک) تجزیہ کار عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے مزاحمتی سیاست جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کہ سابق وزیر اعظم نوا زشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازنے اداروں سے ٹکراؤکی پالیسی جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے مزاحمتی سیاست جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نوا زشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازنے اداروں سے ٹکراؤکی پالیسی جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی رہائشگاہ جاتی امراءمیں ہونے والی انتہائی اہم ملاقات میں شہباز شریف نے بڑے بھائی نواز شریف سے کہا کہ آپ مجھے انتخابات سے قبل میری بات مان لیتے مکمل اختیار دیتے تو یہ معاملہ نہ ہوتا۔ شہباز شریف نے اپنے بھائی سے درخواست کی آپ مجھے اپنے طریقے سے کام کرنے دیں جس پر میاں نواز شریف نے انہیں مکمل اختیار دے دیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ والد کی طرح مریم نواز نے بھی اپنے چچا شہباز شریف کے مؤقف کی تائید کی ۔ جس کے بعد اب مسلم لیگ ن نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ اداروں سے ٹکراؤکی سیاست کو مزید جاری نہیں رکھیں اور مسلم لیگ ن میں موجودہ مزاحمتی سیاست کی سوچ رکھنے والے رہنماؤں کے بیانات کی بھی مذمت کریں گے۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا لاہور ہائیکورٹ نے چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے علاج معالجے کے تمام انتظامات برطانیہ کے اسپتال میں مکمل کرلیے گئے ہیں۔اور اس بات کا دعویٰ میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کیا ۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے متعلق موصول ہونے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے منگل کو برطانیہ روانہ ہوں گے۔