اسلام آباد: روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف قومی و صوبائی اسمبلیوں میں قراردادیں جمع کرادی گئی ہیں جب کہ سینیٹ میں بھی تحریک التوا جمع کرائی گئی ہے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور مسلمانوں کے قتل عام اور گھروں کو نذر آتش کیے جانے کے باعث ہزاروں مہاجرین بنگلا دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جن کی تعداد 90 ہزار تک جا پہنچی ہے۔ قومی اسمبلی میں قرارداد ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو مؤثر انداز سے اجاگر کرے، روہنگیا مسلمانوں کو انسانی بنیادوں پر بہترین مدد فراہم کی جائے اور ہمسایہ ممالک اپنے ملک میں مہاجرین کو داخلے کی اجازت دیں۔
ایم کیوایم نے سینیٹ میں بھی تحریک التوا جمع کرادی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری خواتین، بچوں، نومولود بچوں اور معمر افراد پرظلم کا نوٹس لے، متاثرہ خاندانوں کو خوراک، ادویات اور ٹھکانہ فراہم کیا جائے جب کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کے ذریعے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد رکوایا جائے۔ اس کے علاوہ ایم کیوایم کے ہی سینیٹر عتیق شیخ نے اس معاملے پر سینیٹ میں تحریک التوا بھی جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور روہنگیا مہاجرین کی مشکلات پربحث کرے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں بھی روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی ہے جو اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سوچی نے فوج کے ساتھ مل کر مسلمانوں کا قتل عام کیا اس پر مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہےکہ اسلامی ممالک کے ادارے اور تنظیمیں خاموش تماشائی ہیں، اس بربریت پر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخوااسمبلی میں بھی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف پر قرارداد جمع کرائی گئی جو پیپلزپارٹی کے فخر اعظم نے جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہےکہ برما کے مسلمانوں پر مظالم پورے عالم اسلام کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، اقوام متحدہ اورسیکیورٹی کونسل خواب غفلت سے بیدار ہو کر مددکریں۔ ادھر سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان اور ثمر علی خان نے قرارداد جمع کرائی جس میں برما کے مسلمانوں پر لرزہ خیز مظالم کی مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں حکومت پاکستان سے مسلمانوں کے قتل عام کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔