سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو لندن فلیٹس کی تمام تفصیلات جمع کرانے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کی نااہلی سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے کرکٹ آمدن سے فلیٹ خریدنے پر اعتراض نہیں کیا تھا تاہم گزشتہ رات تمام دستاویزات موصول ہوگئی ہیں، عمران خان کی کرکٹ آمدن کا ریکارڈ جمع کروا دیں گے۔ چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نعیم بخاری آپ نے ہمیں مطمئن کرنا ہے کہ عمران خان نے فلیٹ کن پیسوں سے خریدا اور ادائیگی کیسے ہوئی، معاملہ پبلک آفس ہولڈر کی ایمانداری کا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آف شور کمپنیاں عموماً پیسہ چھپانے اور منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوتی ہیں، عدالت اطمینان کرنا چاہتی ہے کہ لندن فلیٹ کا پیسہ پاکستان سے تونہیں گیا۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ فلیٹس کی خریداری کے لئے پیسہ بینک کے ذریعے ادا ہوا، تمام دستاویزات موجود ہیں۔ عدالت نے نعیم بخاری کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کو لندن فلیٹس کی خریداری، رقم کی ادائیگی اور مورگیج کی دستاویزات جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 25 جولائی تک ملتوی کردی۔