لاہور (ویب ڈیسک) شریف برادران اس وقت لندن میں مقیم ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے تھے جبکہ ان کے بھائی شہباز شریف بھی ہمراہ ہیں۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف واپس آجائیں گے تاہم نواز شریف
فی الحال نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف وطن واپس آئیں گے لیکن نواز شریف کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ حکومت نے صحت اور قانون کا شعبہ تباہ کردیا ہے۔ رانا ثناءللہ کی ضمانت پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ زیر حراست تمام سیاستدانوں کو طریقہ کے ساتھ این آر او دیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کی تھی۔عدالت نے کہا ہے کہ 8 ہفتوں تک ملزم کی طبعیت خراب رہی تو صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائے۔آٹھ ہفتوں بعد حکومت سے رابطہ نہ کیا گیا تو جیل جانا ہو گا۔ سزا معطلی کا دورانیہ ختم ہونے پر ایگزیکٹو اتھارٹی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف کو آٹھ ہفتوں بعد مزید ضمانت کے لیے پنجاب حکومت سے رجوع کرنا ہوگا۔گذشتہ روز نواز شریف کی ضمانت اور بیرون ملک قیام کی معیاد کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ۔مسلم لیگ ن نے چیف سیکرٹری پنجاب کو درخواست جمع کروا ئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نواز شریف کا بیرون ملک علاج جاری ہے۔ نواز شریف بیماری کے باعث وطن واپس نہیں آ سکتے۔نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی تھیں۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کیلئے ضمانت منظور تے ہوئے سابق وزیر اعظم کو ضمانت کے عوض 20لاکھ ر وپے کے ضمانی مچلکے جمع کرانے حکم دیا تھا۔ دور ان سماعت سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کی طبیعت کے بارے میں عدالت کو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔