کراچی: سینٹرل جیل میں موبائل فون جیمرز نصب ہونے کے باوجود جیل عملے نے مبینہ رشوت کے عوض قیدیوں کو انٹرنیٹ ڈیوائس کے ذریعے اسمارٹ فون سے واٹس ایپ کالنگ کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سینٹرل جیل کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی یقین دہانی پر نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ سینٹرل جیل میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کی مبینہ اجازت پر سینٹرل جیل کا عملہ جیل میں قید حساس مقدمات میں گرفتار کالعدم اور سیاسی تنظیموں کے کارندوں اور دیگر جرائم میں ملوث قیدیوں کو انٹرنیٹ ڈیوائس کے ذریعے اسمارٹ فون کے ذریعے واٹس اپ کالنگ کرائی جارہی ہے جیل عملے نے روز کی بنیاد پر قیدیوں کو مبینہ طور پر بھاری نذرانہ وصول کرکے واٹس ایپ کالنگ کی سہولیات دی رکھی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں جمیرز نصب ہونے کے بعد جیل عملے کا قیدیوں کو ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے موبائل فونز کے ذریعے رابطے کرانے کا دھندا ختم ہوگیا تھا لیکن جیل عملے نے جمیرز کا توڑ نکال لیا اب وہ قیدیوں سے مبینہ طور پر رقم لیکرانٹر نیٹ ڈیوائس کے ذریعے واٹس ایپ کالنگ کرائی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں 25 سے زائد قیدی ایسے ہے جن کے پاس اسمارٹ موبائل فونزموجود ہے اور انھوں نے جیل عملے کی انٹرنیٹ ڈیوائس کی سہولیات لے رکھی ہے ، ذریعے کا کہنا ہے کہ 25 سے زائد قیدی مغرب کے نماز کی بعد مذکورہ سہولت کا استعمال کرتے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمارٹ موبائل فونز استعما ل کرنے والے 25 قیدیوں میں 12قیدی بزنس مین ، تین سرکاری افسران و دیگر سیاسی تنظیم اور ڈکیت شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل جیل میں موبائل فون جیمرز کی وجہ سے جیل کے قریب رہائشی آبادیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن جیل میں نصب موبائل فون جیمرز 24 گھنٹے کے دوران شام میں ایک گھنٹہ بند کیا جاتا ہے اس ایک گھنٹے میں سینٹرل جیل کے افسران کی ملی بھگت سے عام قیدیوں کی ان کے اہلخانہ و دیگر افراد سے بات چیت کرائی جاتی ہے جیل عملہ ایک منٹ کال کے 50 روپے وصول کرتا ہے جبکہ اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے قیدیوں کو جیل عملے نے پیکیج دے رکھا ہے، انٹرنیٹ کالنگ کا فائدہ اٹھانے والے فی قیدی سے جیل عملہ 7دن کے 3ہزار مبینہ طور پر وصول کررہا ہے جبکہ اسمارٹ موبائل فونز استعمال کرنے والا فی قیدی جیل عملے کو 25سے30ہزار روپے مبینہ طور پر دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق موبائل فون اور انٹر نیٹ کالنگ کی مد میں ہی جیل کے افسران ماہانہ لاکھوں کمارہے ہیں جبکہ ملیر ڈسٹرکٹ جیل میں بھی دودرجن سے زائد قیدی اپنے موبائل فونز استعمال کررہے ہیں اور جن قیدیوں کو موبائل فونز کی سہولیات نہیں دی گئیں ان قیدیوں کو جیل کے اہلکار اپنے موبائل فونز سے ان کے رابطے کرواتے ہے جس کے عوض جیل عملہ ان قیدیوں سے مبینہ طور بھاری نذرانے وصول کررہا ہے اس سلسلے میں جب آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے فون سننے کی زحمت نہیں کی۔