دھنیا ڈکیتی کے ملزم کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوئی جس میں جسٹس قاضی فائز نے معمولی جرم پر ایک سال کی قید پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست ضمانت قبول کر لی
اسلام آباد (یس اُردو) سپریم کورٹ نے دھنیا ڈکیتی کے ملزم کی درخواست ضمانت منظور کر لی ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کہتے ہیں ایک ہزار روپے کا دھنیا چھیننے والا ایک سال سے جیل میں ہے ، بڑے بڑے جرم کرنے والوں پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا اور وہ آزاد گھوم رہے ہیں ۔
سپریم کورٹ نے ایک ہزار روپے دھنیا ڈکیتی کے ملزم افضل خرم کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ۔ ملزم کے وکیل صدیق بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل دھنیا ڈکیتی کے الزام میں ایک سال سے جیل میں ہے ۔ دھنیے کی مالیت ایک ہزار روپے ہے ۔ مدعی نے ڈکیتی کے دوران پستول اور رائفل کا استعمال بھی ایف آئی آر میں ڈال دیا ، ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار روپے کی ڈکیتی کا ملزم ایک سال سے جیل میں ہے ، بڑے بڑے جرم کرنے والوں پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا اور وہ آزاد گھوم رہے ہیں ۔ عدالت نے ملزم کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا