لاہور (ویب ڈیسک) ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ میرے بارے میں لاپتہ ہونے سے متعلق باتیں غلط ہیں، میں ایک سال سے ترکی میں رہ رہی تھی۔ میری بہن مجھ سے گلبرگ کے گھر کا آدھا حصہ مانگ رہی ہے۔ میں بھلا گھر کیسے دے دوں۔
دو سال قبل گلبرگ میں میرے گھر پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔میری گردن پر 14 ٹانکے لگے تھے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ما ضی کی معروف اداکارہ روحی بانو نے اپنی گمشدگی کی تردید کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ قبضہ مافیا سے ان کی جان چھڑائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شرپسند عناصر ان کے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور انہی کی وجہ سے ان کا بیٹا بھی قتل ہوا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ فنکارہ روحی بانو نے یہ ہولناک انکشاف بھی کیا کہ وہ اپنی جان بچانے کے لیے ترکی شفٹ ہوگئی تھیں اور ابھی دو ماہ قبل ہی وطن واپس آئی ہیں۔ممتاز اداکارہ کے مطابق دو سال قبل ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت صدر مملکت ممنون حسین تھے جنہوں نے ان کی دیکھ بھال کے لیے فاؤنٹین ہاؤس والوں کو دس لاکھ روپے دیے تھے۔روحی بانو نے کہا کہ ایک سال فاؤنٹین ہاؤس میں رہنے کے بعد وہ اپنی بہن کے گھر منتقل ہوگئی تھیں لیکن انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے وہ ترکی چلی گئی تھیں۔ایک سوال پر انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ گمشدہ تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور میں اپنے بھائی کے گھرخیریت سے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گمشدگی کے متعلق غلط افواہیں پھیلائی گئیں۔