بخارسٹ: رومانیہ کے صدر کلاز ایوہانس نے وزارتِ عظمی کےلئے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سوشل ڈیموکریٹس کی مسلم خاتون امیدوار سیول شائدہ کی نامزدگی کو مسترد کردیا ہے۔
اگر سیول شائدہ کی نامزدگی مسترد نہ کی جاتی تو وہ یورپی یونین کے کسی بھی ملک کی پہلی خاتون اور اولین مسلمان وزیراعظم ہوتیں، تاہم ایوہانس نے ان کی نامزدگی مسترد کرنے کی کوئی وجہ نہ بتاتے ہوئے بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد ’’پی ایس ڈی‘‘ سے کہا ہے کہ وہ اس عہدے کےلئے اپنا کوئی اور امیدوار تجویز کرے۔واضح رہے کہ رومانیہ کے حالیہ انتخابات میں پی ایس ڈی 465 میں سے 250 نشستیں حاصل کرکے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگیا ہے اور اسی اتحاد نے 52 سالہ ترکی نژاد سیول شائدہ کو وزارتِ عظمی کےلئے نامزد کیا تھا لیکن رومانیہ کے صدر نے یہ نامزدگی مسترد کردی ہے۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ شائدہ کی نامزدگی مسترد ہونے کی ایک ممکنہ وجہ ان کا مسلمان ہونا جبکہ دوسری وجہ ان کے شامی نژاد شوہر کی سیاسی وابستگی بھی ہوسکتی ہے کیونکہ وہ سوشل میڈیا پر بشارالاسد کے حامیوں میں شامل ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کے حق میں پوسٹیں لگاتے رہتے ہیں۔کلاز ایوہانس کی جانب سے سیول شائدہ کو بطور وزیراعظم مسترد کرنے کے فیصلے پر ردِعمل دیتے ہوئے پی ایس ڈی کی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ اس پر صدر کا مواخذہ کرنے کے بارے میں غور کرسکتے ہیں کیونکہ اس سے پہلے کسی صدر نے نامزد وزیراعظم کو کبھی مسترد نہیں کیا۔