اسلام آباد: سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس میں بابر اعوان نے بطور عدالتی معاون مسئلے کے حل کیلئے تجاویز پیش کردیں، عدالت نے نئی آنے والی حکومت کو تجاویز پر عمل کا حکم دے دیا، چیف جسٹس پاکستان نے نئی حکومت کے وزیر کیڈ کو 4 ستمبر کو عدالت طلب کر لیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچی آبادیوں میں کچھ لوگ ڈیرے دار بنے ہوئے ہیں،کچھ لوگ بڑی بڑی چارپائیاں اورحقے رکھ کے بیٹھے ہوتے ہیں،مارکیٹس بن گئی ہیں اور دکانیں کرائے پردی جاچکی ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کئی کروڑ پتی لوگوں نے بھی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، تجاوزات سی ڈی اے کی آشیرباد سے قائم ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ریاست کیا کر رہی ہے؟ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کچی آبادیوں کی منتقلی کی حتمی تاریخ دسمبر 1995 تھی، لوگوں نے پلاٹ آگے بیچ دیئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کو نئی حکومت پر چھوڑتے ہیں، نئی حکومت 60 دن میں معاملے کوحل کرے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بابر اعوان نے مسائل کی نشاندہی کی ہے، ان کی حکومت مسائل کو حل کرے، عدالت نے نئی حکومت کے وزیر کیڈ کو 4 ستمبر کو عدالت طلب کر لیا۔