لاہور کی سول عدالت نے حکم امتناعی کے باوجود رائل پام کلب کو سیل کرنے پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، آئی جی اور سیکرٹری ریلوے سے 12 جولائی کو تحریری وضاحت طلب کر لی۔
لاہور: (یس اُردو) حکم امتناعی کے باوجود کینال روڈ پر واقع نجی کلب کیوں سیل کیا؟۔ ریلوے پولیس نے کس قانون کے تحت کلب کے ملازمین کو باہر نکالا؟۔ ریلوے حکام نے حکم امتناعی سے متعلق عدالتی حکم کی پاسداری کیوں نہیں کی ؟۔ سول جج ندیم احمد نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سیکرٹری ریلوے اور آئی جی ریلوے سے وضاحت طلب کر لی۔ نجی کلب کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست رمضان شیخ اور عمر میرکی جانب سے دائر کی گئی۔ رائل پام کلب کو سیل کرنے کے اقدام کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست رائل پام انتظامیہ کی جانب سے بیرسٹرعلی ظفر نے دائر کی۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ معاہدہ منسوخ کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا اور کلب پر ریلوے حکام نے پنجاب پولیس سے مل کر قبضہ کیا چنانچہ عدالت کلب کو سیل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔