کھربوں کا بجٹ بھی تھر کے لوگوں کی بھوک اور غربت کا خاتمہ نہ کر سکا، منصوبہ بندی ایسی کہ تعلقہ چھاچھرو کی بستی شادی رند کے اکثر گھرانوں کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں، بستی کا کنواں سوکھ چکا ہے جبکہ اسکول 25 برس سے بند ہے۔
چھاچھرو: (یس اُردو) تھرپارکر کے تعلقہ چھاچھرو کی بستی شادی رند کے بعض رہائشی گھاس کی رسیاں بنا کر بیچتے ہیں۔ یہاں عمر رسیدہ افراد بھی فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ بستی میں بچوں اور بڑوں کی بڑی تعداد بیمار ہے۔ پانی کا کنواں سوکھ چکا ہے۔ ٹھیکیدار کمپنی آر او پلانٹ کا بور 6 ماہ پہلے لگا کر بھول گئی ہے اور سرکاری اسکول کا حال یہ ہے کہ وہ گزشتہ 25 برس سے بند پرا ہے۔حکومت کی جانب سے تھر کے لئے کھربوں روپے کے بجٹ اعلانات کے باوجود اگر بستی شادی رند کے باسیوں کو دو وقت کی روٹی، پانی، تعلیم اور صحت کی سہولت میسر نہ ہو سکے تو پھر تو ایسے بجٹ کو محض ایک ڈھونگ ہی قرار دیا جانا چاہئے۔