تحریر: شاہ بانو میر
پاکستان میں را کی جانب سے دہشت گردی کرنے اور بلوچستان کو پاکستان سے الگ کر کے 71 کی ایک اور تاریخ بنانے کی سازش تیار کی گئی جو بروقت کاروائی کر کے ہمارے حساس اداروں نے ناکام بنا دی۔ بھارتی را کا ایجنٹ زندہ گرفتار کر لیا گیا انڈین نیوی کا آفیسر جسے 2022 میں ریٹائر ہونا ہے۔
ایک پاسپورٹ پر لکھا ہے کل بھوشن یادیو ولد سدھیر یادیو ڈیپ کور مشن کیلئے اس جاسوس کو دوسرا پاسپورٹ بنا کر دیا گیا جس میں اسکا جعلی نام حسین مبارک پٹیل 16 اپریل 1970 کی پیدائش ممبئ سے تعلق ہے ۔ جس کی قابلیت اور ذہانت نے اسے “” را “” میں منتخب کروایا۔ اس جاسوس کا حد سے زیادہ بڑھا ہوا اعتماد اسے مار گیا اور بلوچستان سے واپس چار بہار جاتے ہوئے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے اسے گرفتار کر لیا۔ ایرانی علاقے چاہ بہار کے ایک شاندار مال میں 2002 سے جیولری کی دوکان کھول کر اسکی آڑ میں جاسوسی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ کل بھوشن گزشتہ 6 ماہ میں را کے ہیڈ سے دو بار ملاقات بھی کر چکا ہے ۔ افغانستان سے پاکستان مخالف طالبان اس کیلئے پاکستان میں کئی تخریبی کاروائیاں کر چکے ہیں۔
کئی بار بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کے قبضے سے غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی بھارتی کرنسی کے علاوہ بھاری مقدار میں گنیں اور گولیاں بھی جو بھارت کی اسلحہ ساز فیکٹری کی بنی ہوئی ہیں مگر ان تمام ثبوتوں کو ہمیشہ بڑی طاقتوں نے”” کمزور ثبوت “” ناکافی ثبوت”” کہہ کر رد کیا۔ را کے تیار کردہ منصوبے کے مطابق یہ کراچی کو بلوچستان سے الگ کرنے کیلئے مکمل نیٹ ورک کی صورت کامیابی سے ملک میں تشدد آمیز کاروائیاں کروا رہا تھا۔ کراچی کی ہولناک خون ریزیاں اغواء برائے تاوان خوفناک اذیت کا شکار لاشیں اور نجانے کیا کیا قیامتیں اس دشمن نے اس ملک پر توڑیں۔
ہولناک انکشافات سامنے آ رہے ہیں ایرانی صدر کا اس معاملے کے بتائے جانے پر پریس کانفرنس میں اظہار عجیب اور کمزور سا لگا۔ جب بھی ایران پاکستان کے قریب آنے لگتا ہے ایسی افواہیں اڑتی ہیں؟ گویا یہ افواہ ہے حقیقت نہیں؟ بھارت اور پاکستان ہمارے قریبی دوست ممالک ہیں ؟ ایرانی صدر کا جنرل راحیل سے ہوئی اس معاملے میں بات چیت سے صاف انکار کیا معنی رکھتا ہے؟ ایران کی گہری دوستی ہے بھارت کے ساتھ اور پاکستان کے ساتھ ایک عجیب قسم کی مخاصمت جو ہمیشہ ان کے رویے سے عیاں رہی۔
وزیر داخلہ نے جرآت کر کے ہم منصب سے اس بارے میں بات کی ہے؟ پاکستان کی طرف سے عجیب عاجزانہ معزرت خواہانہ رویہ دیکھنے کو مل رہا ہے ؟ بھارت میں کوئی پاکستانی جاسوس پکڑا جاتا تو اس وقت بھارتی میڈیا تو چیخ چیخ کر حلق پھاڑ پھاڑ کر دنیا میں ہمارا سانس لینا دوبھر کر دیتا جیتا جاگتا انسان بمعہ جعلی نام پاسپورٹ دیگر کوائف کے منظر عام پے آگیا اس کے باوجود ایسی خاموشی؟ بھارتی میڈیا کو تو گویا سانپ سونگھ گیا ہے چپ سادھ لی ہے اس نے بھارتی میڈیا بہترین مثال ہے پاکستانی میڈیا کیلئے اتنا بڑا معاملہ اور مجال ہے ابھی تک کسی اینکر نے لب کشائی کی ہو؟ مجال ہے کوئی بھارتی ٹی وی چینل ایران میں موجود اس کی عالیشان دوکان کو منظر عام پے لائے یا پوچھے وہ دوکان کس ویزے کے تحت وہاں شروع ہوئی ؟ کیسے سرمایہ وہاں بھیجا گیا کیسے اجازت ملی؟ بھارت کی پاکستان دشمنی تو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
مگر ایران کا اس میں کیا کردار ہے؟ زیر حراست کلبھوشن کو حساس ادارے بلوچستان سے راولپنڈی خصوصی طیارے سے کس مقام پر لے گئےہیں جہاں اس سے مکمل تفتیش کی جائے گی اور سابقہ اور حالیہ ہونے والی دہشت گردی کی مکمل تفصیلات لی جائیں گی۔ مستقبل میں کون سے خوفناک عزائم تھے یہ اگلوایا جائے گا اس سے بھارت کا جاسوس اس بے خوفی سے دندناتا پھر رہا ہے ہزاروں پاکستانیوں کو کبھی گولیوں سے بھونا گیا تو کبھی زندہ جلایا گیا کبھی بوری بند لاشیں اذیت کدوں کی دہائی دیتی رہیں اس کے تمام جرائم کو یکجا کیا جائے اس کے خلاف چارج شیٹ بنائی جائے پھر جنگی جرائم پر مبنی اس کے تمام مظالم پر کیس کیا اور پھر چلایا جائے۔
اس کو قرار واقعی سخت سے سخت سزا دے کر دشمن کو ایک بار تو یہ پیغام دیں کہ یہ پاک زمین کسی ابلیس کے پاؤں اپنی پاک زمین پر جب دیکھے گی کاٹ پھینکے گی۔ اس جاسوس سے سب معلومات حاصل کریں اور اس کے بیان کو وڈیو کی صورت تمام بڑی طاقتوں کو بھیجیں تا کہ بھارتی لابی کے پراپیگنڈے کا طلسم کچھ تو ٹوٹے پاکستان کو بین لاقوامی طور پے دہشت گرد ملک ثابت کر رہے ہیں آج اللہ نے موقعہ دیا ہے تو بتائیں کہ اصل میں بھارت کی”” را “”دہشت گردی کروا رہی ہے؟
جیتا جاگتا ثبوت ہاتھ لگ گیا اس کو بہترین انداز میں کیش کریں ۔ یہ جاسوس اور اسکی ملازمت سے متعلقہ معلومات نیٹ پر مل جائیے گا جس سے بھارتی حکومت چاہتے ہوئے بھی انکار نہیں کر سکتی کیونکہ حاضر سروس افسر ہے خود کو اعتماد دیں اور بہترین دلائل پیش کریں کیونکہ ہمارا انداز کمزور لجاجت والا ہوا تو دنیا ہمیں ویسے ہی رد کرے گی جیسے آج ہوا ایرانی صدر نے”” افواہ “”کہ کر اثر زائل کیا۔ ایسے ہی بڑی طاقتیں بھی اس زندہ جاسوس کو محض”” افواہ “”کہ کر رد کر دیں گی ۔ اس لئے جارحانہ انداز اختیار کریں۔
اب معاملہ پاکستان کی سالمیت کا ہےاس کے دفاع کا ہے اسکی حرمت کا ہے پاکستان مضبوط سیاسی قیادت مضبوط عسکری طاقت کے ساتھ اب بھارت کو کسی 7 کے طرز پر ایڈونچر کی اجازت نہیں دے گا پاک چائنہ کاریڈور بھارت سمیت کئی ممالک کو”” چبھ “”رہا ہے مگر یہ “”چبھن”” برداشت کرنے کی اب عادت ڈال لیں کیونکہ اسکو انشاء اللہ ہو کر رہنا ہے۔ ہم اپنا دفاع غیور راحیل شریف سے سیکھ گئے بھارت کے اس جاسوس کے پیچھے چھپے کریہہ مقاصد سب کو دکھائی دینے چاہیۓ اس بار دنیا کو سمجھنا ہوگا یہ”” افواہ”” نہیں حقیقت ہے۔
تحریر: شاہ بانو میر