ماسکو: روس نے دنیا کا سب سے خطرناک کروز میزائل بنالیا ہے جو 7400 کلومیٹر فی گھنٹہ یعنی آواز سے 6 گنا زیادہ رفتار سے پرواز کرتے ہوئے کسی بھی بحری جہاز کو تباہ کرسکتا ہے جبکہ دنیا کا بہترین میزائل شکن نظام بھی اس کا راستہ نہیں روک سکتا۔
روس کے سرکاری میڈیا سے جاری کردہ خبروں میں دعوی کیا گیا ہے کہ ’زرکون‘ نامی یہ ہائپرسونک کروز میزائل ناقابلِ شکست، ناقابلِ مزاحمت اور ناقابلِ دفاع ہے جو ہائپر سونک یعنی آواز سے 6 گنا زیادہ رفتار تک پہنچنے کےلیے ’’اسکریم جیٹ‘‘ ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتا ہے۔ کئی سال سے جاری تحقیق کے بعد اس سال زرکون کی عملی آزمائشیں کی گئیں جو بہت کامیاب رہیں۔ واضح رہے کہ اب تک ہائپر سونک پیمانے کی رفتار تک پہنچنا صرف بیلسٹک میزائلوں ہی کے بس میں تھا جبکہ زرکون وہ پہلا کروز میزائل ہے جو ہائپر سونک رفتار تک پہنچا ہے۔ یہ بحری جہاز شکن میزائل ہے جس کی آزمائشیں جلد ہی مکمل کرلی جائیں گی جبکہ 2022 تک اسے روسی بحریہ کے سپرد کرنا بھی شروع کردیا جائے گا۔
زرکون اتنا تیز رفتار ہے کہ اس وقت دنیا کا جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم بھی اس کا راستہ نہیں روک سکتا جبکہ روایتی ہتھیاروں کے علاوہ اسے ایٹمی ہتھیاروں سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے۔ روسی بحریہ کےلیے بنائے گئے زرکون ہائپرسونک کروز میزائل کی رینج 800 کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہوگی۔ اسکریم جیٹ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے زرکون کسی لڑاکا طیارے کی مانند بڑی تیزی سے ہوا اپنے اندر کھینچتا ہے جو اس میں موجود ایندھن کو زبردست دباؤ پر جلاتی ہے۔ البتہ روایتی جیٹ انجنوں کے برخلاف اس میں کوئی متحرک پرزہ یا ٹربائن نہیں جس کی وجہ سے اس میں میکانیکی خرابی (مکینیکل فیلیور) کا بھی کوئی امکان نہیں۔ بھارت اور روس مشترکہ طور پر ’’براہموس 2‘‘ ہائپرسونک کروز میزائل پر بھی کام کررہے ہیں جو آواز سے دگنی رفتار پر پرواز کرنے کے قابل ہوگا۔ قوی امکان ہے کہ زرکون سے متعلق خبریں آنے کے بعد بھارت یہی ٹیکنالوجی ’براہموس 2‘ کےلیے فراہم کرنے پر اصرار کرے گا جس سے نہ صرف برصغیر بلکہ ساری دنیا کا امن بھی شدید خطرے میں پڑ سکتا ہے۔