counter easy hit

بریکنگ نیوز: روسی صدر پیوٹن کی اچانک سعودی عرب آمد ۔۔۔۔ پوری دنیا کو آج کیا سرپرائز ملنے والا ہے ؟ حیرت کے جھٹکے کے لیے تیار ہو جائیں

ریاض (ویب ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن آج سعودی عرب کا تاریخی دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران روسی اور سعودی حکام دو بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔سعودی میڈیاکے مطابق پیر کو ریاض پہنچنے والے روسی صدرکا یہ دورہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حاملہے جس کے دوران سعودی عرب اور روس ’’اوپک بلس تیل پیداوار‘‘ کے متعلق بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 10 سال پہلے روسی صدر نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ روس، سعودی آرامکو کمپنی کے ساتھ 700 ملین ریال کی مشترکہ سرمایہ کاری بھی کرے گا۔بعد اس کے بعد روسی صدر متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کریں گے۔ ان کے دورے سے قبل العربیہ چینل اسکائی نیوز عربی رشیا ٹو ڈے اور روسی ٹی وی چینل نے مشترکہ طور ان سے سوچی شہر میں ایک پینل انٹرویو کیا۔ ولادی میر پوتین سے انٹرویو کرنے والی ٹیم میں العربیہ چینل کے اینکر پرسن محمد الطمیحی شامل تھے۔ یہ انٹرویو پوتین کے خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے سے چند روز قبل لیا گیا۔ روسی صدر ولادی میر پوتین کے ساتھ ہونے والے تفصیلی انٹرویو میں ماسکو ۔ الریاض تعلقات، آرامکو تنصیبات پر دہشت گردانہ حملہ، توانائی کی منڈیوں کے مستقبل پر اس حملے کے اثرات، خطے میں ایران کا تخریبی کردار، شام میں پیش رفت اور اسلحہ کی نئی دوڑ جیسے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ میں معیشت سے آغاز کروں گا، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے دونوں ممالک کے ساتھ معاشی تعلقات کی رفتار اچھی ہے۔ پچھلے سال دوطرفہ اقتصادی شرح نمو 15 فیصد تھی اور رواں سال کی پہلی ششماہی میں یہ شرح 38 فیصد ہو گئی ہے۔ ہم اچھے مشترکہ منصوبوں پر غور کر رہے ہیں۔ ہمارے براہ راستسرمایہ کاری فنڈ اور سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے ایک 10 بلین ڈالر کا مشترکہ فورم قائم کیا ہے۔ اس میں سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر دی گئی ہے اور دیگر منصوبے زیر عمل ہیں۔ کچھ امید افزا اور دلچسپ منصوبے پہلے ہی نافذ ہو چکے ہیں۔

ہمیں سعودی عرب میں کام کرنے کے بے پناہ مواقع نظر آتے ہیں۔ ہماری ʼسیپور ہولڈنگ کمپنی پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کی تعمیر کے امکان پر غور کر رہی ہے جس میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔ معیشت کے شعبے میں ہماری یہ سب سے بڑی فرم ہے۔سعودی عرب اور روس کے درمیان حساس شعبوں میں تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔ اس میدان میں ہمیں مزید باہمی اعتماد سازی بالخصوص فوجی فنی تعاون کی ضرورت ہے اور اس باب میں ہم بات چیت کر رہے ہیں۔ ہمارے ایک انتہائی حساس شعبے میں بھی تعلقات ہیں جس کیلئے باہمی اعتماد کی ضرورت ہے فوجی تکنیکی تعاون،ہم اس حصے کے بارے میں ایک طویل عرصے سے بات چیت کر رہے ہیں۔علاقائی بحرانوں کے حل کیلئے بھی سعودی عرب اور روس مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں شام میں بحران کے حل میں سعودی عرب کے مثبت کردار کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ ہم ترکی اور ایران کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور یہ بات سب کو معلوم ہے، لیکن شام میں تنازع کے حل کے لیے سعودی عرب کی شراکت ضروری ہے اور مملکت کے بغیر ہم شام کے تنازع کے مثبت اور دیرپا حل تک نہیں پہنچ سکتے۔ شام کے تنازع کے حل میں تعمیری تعاون پر ہم سعودی فرمانروا اور ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میرا یہ دورہ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی ترقی اور بین الاقوامی میدان میں ہمارے تعاون کو نئے افق فراہم کرے ۔

RUSSIA, OFFER, TO, NORMALIZE, TENTION, BETWEEN, IRAN, AND, SAUDIA

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website