واشنگٹن : انٹرنیشنل فیڈریشن آف فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) میں بڑے پیمانے پر رشوت ستانی اور آفیشلز کی جانب سے مالیاتی فوائد حاصل کرنے کے الزامات ثابت ہونے کی صورت میں 2018 میں روس اور 2022 میں قطر میں ہونے والےعالمی مقابلے منسوخ ہوسکتے ہیں۔
سوئزرلینڈ میں شائع ایک ہفت روزہ کو فیفا کے ایک اہم آفیشلز ڈومینیکو اسکالا نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر روس اور قطر کی جانب سے ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے ووٹ خریدنے کا معاملہ ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں مقابلوں کے اختیارات دینے کے احکامات کالعدم قرار دیئے جاسکتے ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں فیفا کی جانب سے روس اور قطر کو فٹبال ورلڈ کپ منعقد کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ ہی اس معاملے میں رشوت اور مالیاتی فوائد حاصل کرنے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں امریکا نے 14 افراد کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی تھی جس میں فیفا کے 9 عہدیداربھی شامل تھے۔
روس نے فیفا اسکینڈل سامنے آنے پرمعاملے کو شفاف قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 2018 میں ماسکو میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کی تیاریاں جاری رکھے گا۔ اسی طرح قطرمیں ورلڈ کپ فٹبال منعقد کرانے والی کمیٹی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ فیفا کے اندرونی معاملات قطر میں ورلڈ کپ کے انعقاد پراثرانداز نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ فیفا کی ایگزیکٹو کمیٹی میں شامل سابق امریکی آفیشل چک بلیزر نے کہا ہے کہ فیفا کے اعلیٰ ترین آفیشلز نے 1998 اور 2010 ورلڈ کپ کے لیے رشوت لینے کا اعتراف کیا ہے۔