counter easy hit

ٹرمپ کے داماد کے خلاف روسی رابطوں کی تحقیقات

واشنگٹن: ایف بی آئی نے 2016 کے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے بااثر مشیر جیئرڈ کشنر کو بھی شاملِ تفتیش کرلیا ہے۔

Russian contacts probe against Trump's son in law

Russian contacts probe against Trump’s son in law

امریکی میڈیا نے سیکیوریٹی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جیئرڈ کشنر نے دسمبر میں روسی سفارت کار سرگائی کزلیئک کے علاوہ ایک روسی بینکار سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایف بی آئی حکام ان ملاقاتوں کی تفتیش کر رہے ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح ان کے داماد بھی روسیوں کے ساتھ مبینہ طور پر خصوصی روابط رکھتے ہیں۔ اگرچہ گزشتہ ہفتے ہی سے ایسی اطلاعات موجود تھیں کہ صدر ٹرمپ کے ایک قریبی مشیر کے خلاف اعلی سطح کی تفتیش جاری ہے تاہم اس وقت ٹرمپ کے داماد جیئرڈ کشنر کا نام سامنے نہیں آیا تھا۔

ایف بی آئی حکام جیئرڈ کشنر کے علاوہ امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلن اور ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم کے نگراں پال مانافورٹ کے خلاف بھی تفتیش میں مصروف ہیں۔ البتہ فلن اور مانافورٹ اب اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوچکے ہیں جبکہ اس وقت صرف جیئرڈ کشنر ہی وہ اہم ترین زیرِ تفتیش شخصیت رہ گئے ہیں جو صدر کے داماد ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری امور بھی انجام دے رہے ہیں۔

سیکیوریٹی ذرائع کے حوالے سے امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ روسی روابط کے بارے میں ممکنہ طور پر جیئرڈ کشنر کے پاس کچھ بہت ہی اہم معلومات موجود ہیں جو تفتیش کو آگے بڑھانے میں مدد کرسکتی ہیں۔ واضح رہے کہ جیئرڈ کشنر پر اب تک کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے جبکہ سیکیوریٹی ذرائع نے یہ بھی نہیں بتایا کہ تحقیقات میں جیرڈ کشنر مرکزی ملزم ہیں یا نہیں۔ تاہم وکلائے استغاثہ شواہد موجود ہونے پر ان کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب جیئرڈ کشنر کے وکیل جیمی گورلک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل پہلے بھی امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت سے متعلق کانگریس کی تفتیش میں مکمل تعاون کی پیشکش کرچکے ہیں؛ اور اگر ان سے دیگر تحقیقات کے سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو وہ دوبارہ بھی مکمل تعاون کریں گے اور اپنے پاس موجود معلومات فراہم کردیں گے۔

میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے روس سے خصوصی روابط کے علاوہ امریکی تفتیشی ادارے ان کے ممکنہ مالی جرائم کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔ بتاتے چلیں کہ دسمبر 2016 میں جیئرڈ کشنر اور ان کے نائب نے امریکا میں تعینات روسی سفیر سرگائی کزلیئک سے نیویارک میں یکے بعد دیگر ملاقاتیں کی تھیں جبکہ اس موقع پر مائیکل فلن بھی موجود تھے۔ بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد نے دسمبر ہی میں ایک روسی بینک کے سربراہ سرگائی گورکوف سے ملاقات کی جن پر امریکا کی جانب سے پابندی عائد تھی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website