ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے بین البراعظمی ہائپر سپرسانک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے آواز کی رفتار سے 27 گنا تیز چلنے والے سپرسانک سے بھی زیادہ تیز رفتارمیزائل ہائپر سپر سانک کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے ۔روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ’ایونگارڈ‘ نامی ہائپر سانگ میزائل کے کامیاب تجربے پر کہا کہ ’ہائپر سپرسانک میزائل سے دفاعی نظام غیرمعمولی مضبوط ہو گیا،میری ہدایات پر وزارت دفاع نے ہائپر سانگ میزائل تیار کرکے آخری اور حتمی تجربہ کیا۔روسی صدر نے مذکورہ کامیابی کو وزارت دفاع کیلئے ’مکمل‘ قرار دیا ہے۔ولادیمیر پیوٹن نے میزائل سے متعلق تجربے کے بارے میں اعلان مقامی ٹی وی پر اس موقع پر حکومتی اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے بتایا کہ روس کے دفاعی نظام میں بالکل نئے سٹراٹیجک ہتھیار کا اضافہ ہوا ہے جو 2019 کے اواخر میں قابل استعمال ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق میزائل کا تجربہ کمکشڈکا کے دور افتادہ مشرقی حصے میں کیا گیا جس کا روسی صدر نے نیشنل ڈیفنس سسٹم کے کنٹرول روم سے جائزہ لیا۔رپورٹ کے مطابق ہائپر سانک میزائل آواز کی رفتار سے 27 گنا تیز رفتار سے اپنے ہدف کی طرف بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔روسی صدر کے مطابق میزائل دفاعی نظام کو بھی دھوکہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایک سالانہ نیوز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادی پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس وقت ایٹمی جنگ کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے اس جنگ کی وجہ سے انسانی تہذیب ہی نہیں بلکہ کرہ ارض صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا، روس دنیا کا دشمن نہیں بلکہ محافظ ہے، آرمز کنٹرول سسٹم پوری دنیا میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے۔ دفاعی اخراجات اتنے بڑ چکے ہیں کہ سات سو ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں جبکہ روس میں دفاعی اخراجات اس وقت بھی محض چھالیس ارب ڈالرز ہیں، شام سے امریکی فوج کے انخلا کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے جو فیصلہ کیا ہے اسکا خیر مقدم کیا جاتا ہے، روس ہمیشہ سے یہ کہتا آیا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی تعیناتی غیر قانونی ہے، روسی ایجنٹو ں کے حوالے واضھ کرتے ہوئے ولاادی پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس وقت روس کو عالمی سطح پر کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مغربی طاقتیں چاہ رہی ہے کہ روس پوری دنیا میں تنہاء رہ جائے، یوکرائن کے حوالے سے روس کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔