مریدکے (ویب ڈیسک) ایس ایچ او رنگ محل لاہور زاہد محمود راٹھور کے ہمراہ جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار اعجاز عرف پپو کی نماز جنازہ کے بعد بہن بھی غم کی وجہ سے چل بسی۔ اعجازعرف پپو کی نماز جنازہ ہچڑ گائوں میں پڑھائی گئی جس کے بعد اعجاز کی
سگی بہن نعیمہ بی بی غم سے نڈھال ہو کر ہارٹ اٹیک کے باعث جاں بحق ہوگئی، مرحومہ کی ایک بیٹی ہے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق دیرینہ دشمنی پر جی ٹی روڈ پر گھاٹ لگائے مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے تھانہ رنگ محل لاہور کے ایس ایچ او زاہد محمود راٹھور کو 2ساتھیوں سمیت قتل کردیا، ملزم فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، علاقہ بھر میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق جی ٹی روڈ بنگلہ پلی بس سٹاپ کے قریب انڈر پاس میں گھات لگائے مسلح افراد نے ایس ایچ او تھانہ رنگ محل زاہد محمود راٹھور پر اس وقت اندھا دھند فائرنگ کردی جب وہ اپنے ڈرائیور اسلم اور پپو نامی گن مین کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوکر لاہور جانے کیلئے گھر سے نکلے ہی تھے۔ فائرنگ اس قدر شدید تھی کہ قریب و جوار میں کھڑی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ڈرائیور اسلم اور گن مین پپو موقع پر ہی دم توڑ گئے، ایس ایچ او زاہد محمود راٹھور کو انتہائی تشویشنا ک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ بینک اور دیگر کاروباری مراکز بند کردیئے گئے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر ذرائع سے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مقتول ایس ایچ اوکے خاندان کا ٹیلی ویژن کیبل نیٹ ورک لگانے کے تنازعہ پر قذافی پارک کے رہائشی کھاری بٹ گروپ کیساتھ جھگڑا چلا آرہا ہے جس میں انسپکٹر زاہد راٹھور کے بھتیجے سمیت 4افراد قتل ہوچکے ہیں اور بٹ گروپ تاحال مفرور ہیں، پولیس بٹ گروپ کے گھر بھی مسمار کرچکی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق مقتول ایس ایچ او کو 9گولیاں لگیں، دل کے قریب لگنے والی گولی موت کا سبب بنی۔ انسپکٹر زاہد محمود 3 کمسن بچوں کا باپ تھا۔ اتوارکو چھٹی کے روز بچوں سے ملنے گھر آیا تھا۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے انسپکٹر زاہد محمود ان کے گارڈ اور ڈرائیور کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔