واشنگٹن ( ویب ڈیسک ) القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے صاحبزادے اور ان کے مبینہ جانشین حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ امریکی ٹیلی ویژن چینل ’این بی سی‘ نے سب سے پہلے یہ خبر دی کہ امریکہ کے پاس ایسی انٹیلی جنس اطلاعات موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمزہ بن لادن کی موت واقع ہوگئی ہے۔ حمزہ بن لادن کی ہلاکت کیسے ہوئے ہے اس بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم تین امریکی عہدیداروں نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ امریکی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس خبرتبصرہ نہیں کیا گیا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایک رپورٹر نے جب ڈونلڈ ٹرمپ سے یہ سوال پوچھا کہ ’کیا اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن ہلاک ہوچکا ہے‘ تو اس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں اس معاملے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ آخری بار 2018 میں حمزہ بن لادن کا وہ بیان منظر عام پر آیا تھا جس میں انہوں نے عرب لوگوں سے انقلاب کیلئے جدوجہد کا کہا تھا، ان کی جانب سے سعودی عرب کو بھی دھمکی دی گئی تھی۔ سعودی عرب نے حمزہ بن لادن کی شہریت اس وقت منسوخ کردی تھی امریکہ نے ان کی اطلاع پر ایک ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے حمزہ بن لادن کو اپنی (Seeking More Information List (SMIL میں شامل کرلیا تھا ۔ اس فہرست میں ایف بی آئی ان مشتبہ دہشتگردوں کو ڈالتی ہے جن کے حوالے سے اسے مزید معلومات درکار ہوتی ہیں ۔ایف بی آئی دنیا بھر کے لوگوں سے یہ اپیل کرتی ہے کہ اس فہرست میں شامل افراد کے حوالے سے اگر ان کے پاس کوئی بھی معلومات ہوں تو وہ انہیں فراہم کریں تاکہ مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے روکا جاسکے۔ حمزہ بن لادن القاعدہ سے تعلق اور کھلے عام امریکا کو دھمکیاں دینے کی وجہ سے ایف بی آئی کو مطلوب تھا اور کوئی حتمی طور پر یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس وقت وہ کہاں ہیں۔ رواں برس مارچ میں امریکی محکمہ خارجہ نے حمزہ بن لادن کی موجودگی کا پتا بتانے والے شخص کیلئے 10 لاکھ ڈالر انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔اس سے قبل 2017 میں امریکا حمزہ بن لادن کو دہشتگرد بھی قرار دے چکا ہے۔