لاہور…. سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد نے کہا ہے کہ یو اے ای میں جاری پاکستان سپر لیگ سے نہ صرف قومی کرکٹ ٹیم کو نیا ٹیلنٹ ملے گا بلکہ کھلاڑیوں اور مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی مالی فائدہ ہوگا۔
اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ایس ایل کے دوران قومی جونیئر کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے اور ان کے ساتھ ڈریسنگ روم میں بیٹھنے کا موقع مل رہا ہے جس کی وجہ سے ان کو تجربہ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے اندر اعتماد پیدا ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نہ صرف کھیل کے شعبہ میں بلکہ ہر سطح پر بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کےلئے کوشش کرتا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین باہمی کرکٹ سیریز کے انعقاد کےلئے ایم او یو پر دستخط ہوئے ہیں اور بھارت کو اس کی پاسداری کرنی چاہئے۔ پاکستا ن اور بھارت سمیت دنیا بھر کے شائقین کرکٹ دونوں ملکوں کے مابین سیریز کا انعقاد چاہتے ہیں، آئی سی سی کو بھی اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ ہے اور پاکستانی ٹیم کو اس میں ضرور شرکت کرنی چاہئے۔ اگر پاکستان نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کیا تو پاکستان انٹرنیشنل سطح پر تنہا ہو جائے گا، سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان کو ورلڈ کپ کے ٹی ٹونٹی میچز بھارت کی بجائے نیوٹرل وینیو یو اے ای، بنگلہ دیش یا سری لنکا میں کھیلنے کی کوشش کرنی چاہئے تاہم حکومت کا فیصلہ حتمی ہوگا۔