تہران (ویب ڈیسک) ایرانی میڈیا کے مطابق جنوب مغربی شہر دیزفل میں ایک شخص نے کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے ایک ہی خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا۔ ہلاک ہونے والے قاتل کے سسرالی رشتہ دار تھے۔ ہلاک شدگان میں پانچ مرد اور دو عورتیں شامل ہیں۔ قاتل نے سات افراد کو قتل کر کے بعد میں خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کر لی۔ یہ امر اہم ہے کہ کلاشنکوف جیسی خودکار رائفلوں کا لائسنس ایران میں نہیں دیا جاتا۔ علاوہ ازیں ایران ہی میں کچھ عرصہ قبل ایک شخص نے ایک گائوں میں فائرنگ کر کے اپنے دس رشتہ داروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق شمالی لندن کے علاقے ایڈمنٹن میں خنجر زنی کی مختلف وارداتوں میں4افراد زخمی ہوگئے پولیس ان وارداتوں کو ایک دوسرے سے منسلک قرار دے رہی ہے، اطلاعات کے مطابق 10گھنٹے کے دوارن ایک خاتون اور3مردوںپر چہل قدمی کے دوران پشت سے حملہ کرکے خنجر گھونپ دیاگیا،ایسا معلوم ہوتاہے کہ خنجر زنی کاشکار ہونے والوں کو پہلے ہی منتخب کرلیاگیا تھا۔پولیس کاکہناہے کہ 2زخمیوں کی حالت نازک ہے۔ 2افراد کو شدید جسمانی ایذا پہنچانے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیاہے۔ پہلے مشتبہ شخص کو فور سٹریٹ ایڈمنٹن سے مقامی وقت کے مطابق 11بجے سے قبل حراست میں لے لیاگیاتھا پولیس کے مطابق اس سے پوچھ گچھ جاری ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ خنجر زنی کی وارداتوں میں وہ ملوث تھا یا نہیں۔ایک دوسرے 40سالہ شخص کو اتوار کو ایڈمنٹن کی ایک رہائشی عمارت سے حراست میں لیاگیا دونوں افراد پولیس کی حراست میں ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ان حملوں کامقصد معلوم نہیں ہوسکا کیونکہ کسی بھی شخص سے نہ توکچھ چھینا گیا اور نہ ہی ان میں سے کسی کی کسی کے ساتھ کوئی تکرار ہوئی ایک ترجمان نے کہا کہ خنجر زنی کی یہ وارداتیں ایک ہی شخص نے کی ہیں اور ذہنی خرابی بھی اس کا ایک سبب ہوسکتی ہے۔