لاہور ; نشتر کالونی کے علاقہ مین ساتھیوں سے مل کر شوہر کو اغواء کرکے کروڑوں روپے تاوان وصول کرنے والی خاتون نے مبینہ طور پر پولیس کی حراسے میں خود کشی کر لی ۔ تفصیاات کے مطابق زیبا کامران نے ساتھیوں سمیت بیان ریکارڈ کروایا کہ اس نے اپنے شوہر کو اغوا کروا کر ان سے تاوان لیا ،
واقعہ کا مقدمہ زیبا کے شوہر بیا ن پر مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ کے مطابق رضوان کامران کا بیٹا بنا ہوا تھا ۔ جس نے زیباا ور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر میں شراب کی بوتلیں رکھیں ۔ جبکہ ملزما ن نے انٹی نارکوٹکس کے اہلکار بن کر گھر پر چھاپہ مارا ا ور کامران کو اغوا کر کے لے گئے ۔ جہاں ملزامان نے تاوان کا مطالبہ کیا۔ معاملات طے ہونے کے بعد ملزمان کو دو کروڑ تاوان دیا گیا۔ مقدمہ کی تفتیش کے بعد پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر لیا ۔ ریڈ کے دوران لیڈیز پولیس نے جب ملزمہ کو گرفتار کیا تو وہ ہاتھ چھڑا کر فرار یا خود کشی کی نیت سے چھت سے چھانگ لگا دی ۔ جس کے باعث وہ شدید زخمی ہو گئیں اور ہسپتال میں دم توڑ گئی ۔ پولیس کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ملزمہ نے یہ کام شدید شرمندگی اور ذہنی دباؤ کے باعث کیا۔ ملزمہ کی لاش مردہ خانے میں جمع کروا دی گئی ہے جبکہ پولیس کی جانب سے مزید کارروائی جاری ہے ۔ علاوہ ازیں شادباغ کی حدود میں گھریلو ناچاقی پر 16سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی۔ ذرائع کے مطابق سوتیلی ماں کے ساتھ جھگڑے پر دلبرداشتہ ہو کرسولہ سالہ آسیہ نے خودکشی کر لی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ 16 سالہ آسیہ کو سوتیلی ماں نے حبسِ بے جا میں رکھا ہوا تھا۔ پولیس نے لاش تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردی ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔