اسلام آباد(ایس ایم حسنین) گورنرپنجاب چوہدری محمد سرورسے وزیراعظم کے معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے خصوصی ملاقات کی، دونوں راہنمائوں نے تحفظ بنیاد اسلام بل اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ زلفی بخاری نے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل پر دوبارہ غور کیا جائے، بل کی منظوری میں جلد بازی نہ کی جائے تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی اورسیزپاکستانی زلفی بخاری نے تحفظ بنیاد اسلام بل پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل پر دوبارہ غور کیا جائے، بل کی منظوری میں جلد بازی نہ کی جائے، گورنر پنجاب نے انھیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور سے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ملاقات میں پنجاب اسمبلی کے منظور کردہ تحفظ بنیاد اسلام بل پر تحفظات کا اظہار کیا، دونوں کے درمیان اورسیز کے مسائل سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔زلفی بخاری نے کہا کہ اورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت بل کی منظوری سے قبل اس پر غور کرے۔انہوں نے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل پرہمارے تحفظات کو دور کرنا ضروری ہے۔اس موقع پرگورنر پنجاب چوہدری سرور نے زلفی بخاری کو تحفظ بنیاد اسلام بل پر تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بل پر حکومت پنجاب حتمی فیصلے سے قبل تمام علماء کرام کو آن بورڈ لے گی۔ واضح رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور مذہبی رہنماؤں علامہ ساجد نقوی، مفتی منیب الرحمان اور مفتی راغب نعیمی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں چودھری پرویزالٰہی نے علماء کرام سے تحفظ بنیاد اسلام بل پر مشاورت کی۔انہوں نے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل سے تمام مسالک میں پیار اور اتحاد مزید مضبوط ہوگا۔ خاتم النبین ﷺ ،اہل بیت، صحابہ کرام سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔تحفظ بنیاد اسلام بل ان سے ہمارے عشق کا عملی ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ تحفظ بنیاد اسلام بل کی منظوری سے اہل بیت اطہار، تمام ازواج مطہرات کیلئے علیہ السلام یا سلام اللہ علیہا،رضی اللہ عنہ، یا رضی اللہ عنہا لازمی لکھا جائے گا۔کتب میں خاتم النبیین حضرت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ لازمی لکھا جائے گا۔ صاحبزادوں، صاحبزادیوں ، نواسوں اور نواسیوں کیلئے علیہ السلام یا سلام اللہ علیہا،رضی اللہ عنہ، یا رضی اللہ عنہالازمی لکھا جائے گا۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمارے ہوتے ہوئے حضرت محمد ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی نہیں ہوسکتی ، اسی طرح ہمارے ہوتے ہوئے خلفائے راشدین، امہات المومنین اور اصحاب رسول کی شان میں گستاخی نہیں ہوسکتی