اسلام آباد (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی نے کہا کہ نواز شریف ابھی بھی آصف علی زرداری کا ساتھ دینے کے معاملے پر غور کر رہے ہیں، نواز شریف سے ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا آپ آصف علی زرداری
کے ساتھ تعاون کریں گے تو اس پر نواز شریف نے خود جواب دینے کی بجائے کہا کہ اس کا جواب مریم اورنگزیب دیں گی۔ نواز شریف کا یہ تاثر نہایت اہمیت کا حامل ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر کوئی جواب یا رد عمل دینے سے گریز کیا۔ میرے خیال میں ابھی تک میاں نواز شریف کوئی جارحانہ سیاست نہیں کرنا چاہتے۔ پہلے جس طرح وہ جی ٹی روڈ پر نکلے تھے اور انہوں نے احتجاج کیا تھا اب ان کو احساس ہو چکا ہے کہ ابھی جی ٹی روڈ والی ٹائمنگ نہیں ہے یعنی کہ ابھی تصادم کرنے یا جارحانہ سیاست کرنے کے لیے وقت ٹھیک نہیں ہے۔ عین ممکن ہے کہ نواز شریف آصف علی زرداری کے ساتھ تعاون نہ کریں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل موصول ہونے والی اطلاعات میں امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر مملکت آصف زرداری تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو ختم کرنے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں لیکن مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف ممکنہ طور پر آصف علی زرداری کی اس تحریک کا حصہ نہیں ہوں گے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت خود مشکلات کا شکار ہیں۔ اور خود پر بنے کیسز کو ختم کروانے کے لیے نواز شریف پس پردہ معاملات طے کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لیے اس وقت قوی امکان ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے یا متزلزل کرنے کے لیےآصف علی زرداری کا ساتھ نہ دیں، ذرائع کے مطابق نواز شریف خود موقع کی تلاش میں ہیں، اگر مستقبل قریب میں حکومت مہنگائی پر قابو نہ پا سکی تو ہو سکتا ہے کہ نواز شریف خود ہی حکومت مخالف کوئی تحریک شروع کریں۔