تحریر : اختر سردار چودھری
جماعة الدعوة کا مختصر تعارف یہ ہے کہ اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والے ایسے افراد جو اسلام و پاکستان کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہنے والوں کی جماعت جسے صلہ میں ذاتی مفادات کی تمنا نہیں ہے ،جو کرسیوں کی سیاست نہیں کرتے ،جن کا کرپشن مقصد نہیں بلکہ صرف ا للہ کی خوشنودی ان کا مقصد حیات ہے ۔یہ ایک دعوتی ،رفاعی ،فلاحی تبلیغی جماعت ہے اس جماعت کے کارکن پاکستان کے ہر گا ئو ں ،شہر،قصبے میں موجود ہیں ،پاکستان میں جماعة الدعوة کا نیٹ ورک دیگر تمام جماعتوں سے زیادہ منظم ہے۔پاکستان میں جب بھی کبھی ،کہیں بھی کو ئی مصیبت ،زلزلہ ،حادثہ،سیلاب ،وغیرہ آئی ڈی پیز کی مدد ہو یا تھر میں قحط ہو آپ جماة الدعوة کو ان کی مدد کے لیے موجود پائیں گے ۔4 اور 5 دسمبر کا دو روزہ اجتماع جو لاہور میں مینار پاکستان کے سائے تلے منعقد ہوا اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے ۔اس میں بلا شبہ لاکھوں افراد نے شرکت کی اور ایک رپورٹ کے مطابق اب تک مینار پاکستان میں ہونے والے تمام اجتماعات میں سے سب سے بڑا ،سب سے منتظم اور واحد ایسا اجتماع جو صرف اسلام اور پاکستان کے لیے تھا۔
چونکہ اس میں کوئی میڈیا کے لیے اپنی ریٹنگ کے لیے چٹ پٹا مواد نہ تھا اس لیے اسے اتنی توجہ نہ دی گئی جتنی دی جانی چاہیے تھی ۔پاکستان میں یہ اجتماع وہ واحد اجتماع ہے جو پاکستان اور اسلام دشمنوں کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے ۔اور اسلام وپاکستان سے پیار کرنے والوں کو حوصلہ ،طاقت دیتا ہے ۔جماعةالدعوة کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ جماعت سیاسی کثافتوں سے پاک ہے اور پاکستان کی کسی بھی حکومت سے جہاد بالسیف نہیں کیا ہاں جہاد بالقلم کر رہی ہے ۔جماعةالدعوة واحد جماعت ہے جو فرقہ واریت ،لسانی ،صوبائی تعصب سے پاک ہے یہی وجہ ہے کہ پوری پاکستانی قوم کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
جماعة الدعوة کے دو روزہ اجتماع میںجمعرات کے دن۔ نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے۔ کے عنوان سے ایک بہت ہی خاص سیشن ہوا ۔دیکھا جائے تو موجودہ عہد میں اس کی بہت زیادہ ضرورت ہے بیرونی اور اندرونی دشمن اسلام و پاکستان نظریہ پاکستان پر طرح طرح کے الزامات لگا رہے ہیں سوال اٹھا رہے ہیں اور نوجوان نسل کو اس سے متنفر کرنے کے لیے ،نظریہ پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے سازشیں کر رہے ہیں ۔ اس کے لیے بھر پور پراپیگنڈہ مہم کئی برس سے جاری ہے جس میں بیرونی دشمنوں کے ساتھ ساتھ بہت سے اندرونی دشمن بھی اس میں ملوث ہیں۔ اس میں چند اہم امور جن پر خطابات ہوئے ان میں کہا گیا کہ نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے ملک گیر مہم شروع کی جائے گی ۔پاکستان کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے والے تعصبات مثلا فرقہ واریت ،لسانیت ،صوبائیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
نظریہ کی بنیاد پر بننے والا ملک پاکستان کی بقا بھی نظریہ پاکستان میں ہی ہے ۔الگ وطن کے قیام کا مقصد اس میں اسلامی نظام کا نفاذ تھا لیکن اب تک یہ خواب شرمندہ تعمیر نہ ہو سکاآج ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ واریت سے بالا تر ہو کر نظریہ پاکستان کے احیاء کی اس مہم کو مضبوط کیا جائے ۔برصغیر کے مسلمانوں نے قیام پاکستان کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں ۔آج بھی نظریہ پاکستان کے خلاف گھنا ئو نی سازشیں ہو رہی ہیں ۔( اس لیے آج بھی قربانیاں دینا ہوں گی)اس کے لیے فرقہ واریت کے ناسور کو ملک سے ختم کرنے کی ضرورت ہے پاکستان قیامت تک سلامت رہے گا ۔پاکستان کو آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک ،امریکہ کی غلامی اور یورپی تہذیب نہیں بلکہ اللہ کا دین (اللہ کا بنایاہوا نظام ) ہی مستحکم کرسکتا ہے۔
اس اجتماع میں اس پر بھی زور دیا گیا کہ علاقائی مفادات کی بنیاد پر مسلمان اکھٹے ہو سکتے ہیں اور نہ ہی صوبائی یا لسانی بنیاد پر بلکہ صرف اللہ کا دین ہی مسلمانوں کو متحد کر سکتا ہے ۔اسی طرح پاکستان سے سود ی نظام ختم کیا جائے اور آئین سے غیر اسلامی شقیں ختم کی جائیں ۔آئین کو اسلامی بنایا جائے۔قرآن و سنت کو سپریم لا تسلیم کیا جائے۔وغیرہ اس اجتماع میں اپنوں اور بیگانوں کو یہ بھی بتایا گیا کہ خود کش حملوں کی اسلامی معاشروں میں گنجائش نہیں ہے جماعة الدعوة تشدد کی سیاست کی قائل نہیں ہے مسلمانوں کو کافر قرار دے کر قتل کرنا اسلامی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی ہے ،باہمی قتل وغارت گری سے عالم اسلام کمزور ہو رہا ہے۔
اس اجتماع میں ایک بہت خاص اعلان بھی کیا گیا کہ جماعة الدعوةجلد ہی احیائے نظریہ پاکستان مہم کے سلسلہ میں ایک رابطہ کونسل تشکیل دے رہی ہے اس کی بنیاد پر سب جماعتوں کو اکھٹا کیا جائے گا ۔جماعة الدعوہ کی طرف سے یہ اعلان بہت خوش آئند ہے ۔حافظ محمد سعید صاحب میں علامہ اقبال کے مرد مومن کی تمام خوبیاں پائی جاتی ہیں ۔حافظ محمد سعید پاکستان اور اسلام کے لیے وہ کام کر رہے ہیں اور اس بارے میں ان کی اتنی خدمات ہیں جن کو خراج تحسین پیش کرنا میرے جیسے بے علم و عمل اور چھوٹے کالم نگار کے بس کی بات نہیں ہے ۔ہم علامہ اقبال کا یہ شعر ہی کہہ سکتے ہیں جو شائد حافظ محمد سعید کی شخصیت پر پورا اترتا ہے۔
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود ہوتی ہے بندہ مومن کی اذان سے پیدا
اور آخر میں جماعةالدعوة کو کامیاب اجتماع منعقد کرنے پر مبارک باد۔
تحریر : اختر سردار چودھری