ساہیوال( نمائندہ خصوصی) ساہیوال جی ٹی روڈ پر چار کارسوارسی۔ٹی۔ڈی پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ھلاک ھوگئے۔پولیس کا دعوئ ھےکہ مرنے والے افراد دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھتے تھےجو فیملی کے ہمراہ آتے جاتے رہتے تھے اور مصدقہ اطلاعات پر بولیس نے کارروائی کی۔واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے تحقیقات کا اعلان کیا ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام تر تحقیقات کے بعد ھی موقف دیا جائے گا
ساہیوال میں جی ٹی روڈ پر اڈاقادرکےقریب کار پر فائرنگ میں عام شہریوں کو مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق کارپرفائرنگ مبینہ طورپرسی ٹی ڈی پولیس نےکی جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ کارمیں اغواکارسوارتھے،3بچےبازیاب کرالیے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فائرگ واقعےسےمتعلق پولیس نےکوئی بیان جاری نہیں کیا، فائرنگ سے ایک بچہ بھی زخمی ہوا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے فائرنگ کےبعدبچوں کوپیٹرول پمپ پرچھوڑدیاتھا، واقعے کے بعد سی ٹی ڈی بچوں کو پیٹرول پمپ سے ساتھ لے گئی۔
بچوں نےکی پیٹرول پمپ پرلوگوں سےبات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نےہمارے والدین کو ماردیاہے بچوں کے مطابق ہم لاہور سے بورےوالا اپنے چچا کی شادی میں شرکت کے لئے آ رہے تھے