اسلام آباد…..وزیرمملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال کینسر کے ڈیڑھ لاکھ کیس سامنے آتے ہیں ، جن میں 12 ہزار افراد انتقال کرجاتے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران تحریری جواب میں سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ پلاننگ کمیشن کینسر اسپتال بنانے کے منصوبے پرکام کررہا ہےاور تین بڑی بین الاقوامی کمپنیوں کو کینسرکی ادویات پاکستان میں تیار کرنے کا کہا ہے، کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ انہیں ریلیف اور طریقہ کار سے ہٹ کر رجسٹریشن دینگے۔تحریری جواب میں وزیر ہیلتھ سروسزکا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان، افغانستان دنیا کے وہ ممالک ہیں جہاں پولیو اب تک موجود ہے،کوئٹہ اور پشاور میں پولیو وائرس کی موجودگی زیادہ ہے ، پولیو کے 90 فیصد کیس کراچی سے سامنے آتے ہیں، پشاور میں پولیو پر قابو پانے کے لیے بہت کام ہو رہا ہے اورجلد پولیو وائرس ختم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سال 2013 سے 2015 کے دوران ملک میں ڈینگی سے 129 اموات ہوئیں،شہباز شریف ڈینگی کیخلاف کام نہ کرتے تو مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہوتی۔