سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی شوگرملزکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نےنوازشریف کے وکیل سلمان اکرم راجا کو دیر سے آنے پر تنبیہ کی کہ عدالت میں تاخیر سے پیش نہ ہوا کریں،آپ کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
شریف خاندان شوگر ملز کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔
سپریم کورٹ نے سلمان اکرم راجہ کے پیش نہ ہونے پر اتفاق شوگرملز کی اپیل خارج کردی تھیتاہم سلمان اکرم راجہ عدالت میں تاخیر سے پیش ہوئے اوراتفاق شوگر مل کی درخواست بحال کرنے کی استدعاکی۔
اتفاق شوگر ملز کے وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت سے کہا کہ صبح دیر ہو جانے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہو سکا جس پر چیف جسٹس نے کہا ہم نے تحریری حکم نامے پر ابھی تک دستخط نہیں کیے، عدالت نے درخواست خارج کرنے کا آرڈر واپس لیتے ہوئے درخواست بحال کر دی۔
چیف جسٹس نے سلمان اکرم راجا کو تنبیہہ کی کہ عدالت میں تاخیر سے پیش نہ ہوا کریں،آپ کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا مجھے معلوم ہے، کوئی رعایت مانگ بھی نہیں رہا، شریف خاندان نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ پہلے کہاجاتارہاشوگرملیں نہیں پاور پلانٹ ہیں، اصل مقصد شوگرمل لگاناتھا، غلط بیانی پرتوہین عدالت کی کارروائی کرنی یانہیں دیکھ لیتے ہیں ۔
چیف جسٹس نے وقاص شوگر ملز کیس کے وکیل سے مخاطب ہوکر کہا وکیل صاحب کیس کی تیاری کی ہے یانہیں؟ تیاری نہیں کی بے چارگی سے کہہ رہے ہیں، اس کے بعد چیف جسٹس نےکیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔