لاہور (ویب ڈیسک) عورت مارچ کے مرکزی کردار بے نقاب۔ سابق چیئر میں پیمرا محمد اظہر صدیق نے سینئر تجزیہ نگار کے حوالے سے بڑا دعویٰ کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ابصار عالم ہم جنس پرستی کی اوپن سوسائٹی کے صدر تھے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹر ویو میں عورت مارچ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے والے ایڈووکیٹ محمد اظہر صدیق نے کہا ہے کہ تجزیہ کار ابصار عالم ہم جنس پرستی آپن سوسائٹی کے صدر تھے۔ انہیں بے شمار پیسہ آتا رہا ۔یہی وجہ تھی کہ میں نے بطور چیئرمین پیمرا ابصار عالم کیخلاف بڑی جنگ لڑی۔ اظہر صدیق نے مار چ کے حوالے سے کہا کہ یہ عورت مار چ نہیں اس میں خواجہ سراہ بھی ہیں اور ہم جنس پرست بھی ہیں۔ میں نے عدالت اور ایف آئی اے کو درخواست دی تاکہ سوشل میڈیا پر قوانین لاگو کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت میں تمام آرٹیکل کو پڑ ھ کر بتایا اور پوچھا کہ کیا 1973کا آئین ان تمام بینرز کی اجازت دیتا ہے۔عورت مارچ میں غیر اخلاقی بینرز لائے گئے جو کہ عدالتی احکامات کے خلاف ہے۔ عورت مارچ کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی جائے گی۔ایف آئی اے میں بھی سوشل میڈیا پر آنے والے قابل اعتراض بینرز پر اندراج مقدمہ کی درخواست دی جائے گی۔اظہر صدیق نے کہا ہے کہ ہم کھڑے ہیں اور اس ایجنڈے کیخلاف لڑے گے۔ علامہ اقبال نے پاکستان بننے سے پہلے ہی اپنی شاعری کے ذریعے سے ان تمام گندے انڈوں سے متعلق بتا دیا تھا ۔اور کہا کہ نئی تہذیب کے انڈے ہیں گندے۔ اظہر صدیق کا کہنا ہے ہم کسے سے نہیں ڈریں گے یہ قانونی جنگ لڑیں گے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ عورت مارچ میں اظہر صدیق کیخلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی اور ان کیخلاف باتیں کی گئیں۔ کیونکہ اظہر صدیق لاہور ہائیکورٹ میں عورت مارچ روکوانے کے لئے گئے۔