جہلم(یس نیوز)پیرکوعدالت نےسامعہ شاہد قتل کیس کے اہم مشتبہ افراد کوجوڈیشل ریمانڈپر14دنوںجیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔ان میں سامعہ شاہد کے پہلے شوہر چوہدری شکیل اورسامعہ کے والد محمد شاہدشامل ہیں۔ پولیس نے آج پہلے عدالت کو بتایاکہ تمام ثبوت جمع کر کے انہوں نے اپنا کام مکملکر لیا ہے اور چوہدری شکیل اور محمد شاہدکے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی ۔عدالت نے آئندہ سماعت میں دونوں ملزمان کا عبوری چالان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے.اس مہینے کے شروع میںسامعہ شاہد کے پہلے شوہر نےقتل میں شامل ہونے کا اعتراف کرلیا تھااور پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق بھی کر دی تھی۔ذرائع کے مطابق چوہدری شکیل نے پولیس کے پاس ریکارڈ ایک بیان میں کہا تھا کہ “میں نے ایک دوپٹہ استعمال کرتے ہوئے سمعیہ کا گلا دبا کر قتل کیا تھا ، ”
سامعہ ، بریڈفورڈ سے جولائی کو پاکستانی آئی تھی اس کا موجودہ شوہر سید مختاراور اس کا خاندان برطانوی شہری ہیں جو دینہ کے نزدیک “پوتہ ” نامی ایک گاؤں میںسامعہ کے والدین کے پاس ملنے کیلئے گئے تھے سامعہ پراسرار طور پر 20 جولائی کواپنے والدین کے گھر مردہ پائی گئی تھی ۔سامعہ شاہد کے والدین کے مطابق وہ وہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئی جبکہ بعد ازاں انہوں نےاپنا بیان بدل دیا تھا اوراسے خودکشی کا نام دے دیا تھا تاہم سامعہ شاہد کے شوہر سید مختار کاظم اس بیان پر قائم تھے کہ وہ نام نہاد ‘ غیرت کے نام پر قتل ‘ کا شکارہوئی ہے کیونکہ اس نے خاندان کی خواہش کے خلاف بغاوت کی تھی اور اپنے پہلے خاوند شکیل سے طلاق لے کر 2014 میں بریڈفورڈ میں اس سے شادی کی تھی