کراچی(ویب ڈیسک ) عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار عاطف اسلم کا بھارتی پابندی کے حوالے سے کہنا ہے کہ پابندی کی وجہ سے ان پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران نامور پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے پہلی بار بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے خلاف بات کی۔ میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خراب تعلقات کی وجہ سے بالی ووڈ تو تقریباً بند ہوگیا ہے لہٰذا اس کی وجہ سے آپ کی زندگی، کام اور آمدنی پر کتنا اثر پڑا ہے؟عاطف اسلم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ بھارتی فلم انڈسٹری نہیں بلکہ ہمیشہ سے ان کے کنسرٹ تھے۔ عاطف اسلم نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے کنسرٹس ابھی بھی چل رہے ہیں اور میں حال ہی میں نیروبی سے شو کرکے واپس آیا ہوں اور اب موریشیس جانے کا ارادہ ہے۔ لہذا بھارتی پابندی کی وجہ سے مجھ پر اور میری آمدنی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔عاطف اسلم نے بھارتی میوزک کمپنی کی جانب سے اپنے گانے ہٹائے جانے کے حوالے سے کہا کہ میں بھارت میں جس کمپنی کے ساتھ کام کررہاتھا اس نے کچھ ہی عرصے بعد اپنی ویب سائٹ پر میرا گانا اپ لوڈ کردیا تھا۔واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کردی تھی۔ تاہم اس پابندی کے خلاف سب سے زیادہ بھارت سے ہی آوازیں اٹھیں اور سونونگم سمیت متعدد فنکاروں نے اپنی حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب پابندی لگانی ہوتی ہے تو پاکستان سے فنکاروں کو بلایا ہی کیوں جاتا ہے۔تاہم پاکستان اور بھارت کے موجودہ حالات بھی تشویشناک ہیں واضح رہے کہ سید علی گیلانی نے حال ہی میں ایک ٹوئٹ کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی تاریخ کا بڑا قتل عام کرنے والا ہے، دنیا بھر کے مسلمان ہمیں بچانے کے لیے آگے آئیں، ہم سب مرگئے اور آپ خاموش رہے تو اللہ کو جواب دینا ہوگا۔